سینیٹ نے بھارتی وزیراعظم کے پاکستان مخالف خطاب کے خلاف متفقہ قراردادمذمت منظور کرلی

نریندرمودی کا بیان کشمیریوں کی تحریک آزادی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ، پاکستان کی خودمختاری اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا دہشتگردی کے خلاف لڑنے کے ہمارے عزم اور دنیا میں امن وہم آہنگی کو فروغ ملے گا ، قرار داد کا متن کسانوں کو شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے بھی قرارداد کی منظوری

پیر 16 جنوری 2017 18:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) سینیٹ نے بھارتی شہر گووا میں منعقدہ ’’برکس کانفرنس‘‘ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان مخالف خطاب کے خلاف قراردادمذمت سمیت کسانوں کو شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کے لئے بلاسود حکومتی قرضوں کی فراہمی کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔ پیر کو سینیٹر سحر کامران نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیا کہ بھارتی وزیراعظم نے برکس کانفرنس میں دہشتگردی کو پاکستان سے منسوب کیا اور بھارت اور اسرائیل میں یکسانیت پیدا کی اور کشمیر اور فلسطین کے درمیان مشابہت کی طرف اشارہ کیا۔

ایوان بھارتی وزیراعظم کے اس بے بنیاد پراپیگنڈے سے ہر بین الاقوامی ردعمل کر سراہتا ہے ۔

(جاری ہے)

ایوان کو یقین ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان کشمیریوں کی تحریک آزادی سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے ، ایوان زوردیتا ہے کہ پاکستان کی خودمختاری اور دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور دہشتگردی کے خلاف لڑنے کے ہمارے عزم اور دنیا میں امن وہم آہنگی کو فروغ ملے گا ۔

ایوان نے قرارداد حکومت کے مخالف نہ کرنے پر اتفاق رائے سے منظور کر لی ۔دوسری قرارداد چوہدری تنویز نے پیش کی اسے بھی ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ، قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت ملک میں شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویلوں کی تنصیب کیلئے کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کے لئے سکیم شروع کرے ۔ (ع ع+م ن)