وزیر اعظم کا 180 ارب روپے کا پیکج خوش آئندہے، میاں زاہدحسین

پیکیج سے برآمدات میں اضافہ ہو گا،برآمدکنندگان کی مسابقت کی صلاحیت بڑھے گی

پیر 16 جنوری 2017 18:15

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر وسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ 180 ارب روپے کے پیکج کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے برآمدی صنعت کو سہارا ملنے کے علاوہ برآمدات اور روزگار میں بھی اضافہ ہو گا، اس پیکج سے برامدات میں ڈھائی سے تین ارب ڈالر کا اضافہ متوقع ہے جبکہ اس سے قبل بھی برآمدی شعبہ کیلئے سستی توانائی، زیرو ریٹنگ، ٹیکس فری مشینری کی درآمد اور ٹیکس کی سہولیات دی گئی ہیں۔

میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے بیان میں کہا کہ ٹیکسٹائل، چمڑے، کھیلوں کے سامان، قالین اور آلات جراحی بنانے والے شعبوں کیلئے اعلان کیا جانے والا پیکچ جو ڈیڑھ سال تک قابل عمل ہو گا جس سے ان برامدکنندگان کو فائدہ پہنچے گا جو بڑھتی ہوئی کاروباری لاگت کی وجہ سے حریف ممالک کے مقابلہ میں مسابقت کی صلاحیت کھو رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ پیکج ان شعبوں کیلئے کارآمد ہے جو برآمدی آمدنی کا 70 فیصد کماتے ہیں جبکہ سب سے زیادہ فائدہ ٹیکسٹائل کے شعبہ کو پہنچے گا جس کا حصہ کل برآمدات میں 58 فیصد ہے۔

کپاس کی درامد پر امپورٹ ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس کے خاتمہ سے بھی ٹیکسٹائل کے سیکٹر کو فائدہ پہنچے گا جبکہ اچھی کارکردگی دکھانے والی کمپنیوں کو نقد سبسڈی بھی دی جائے گی جس میں سے 87 فیصد ٹیکسٹائل کے شعبہ کو ملے گا جس سے اس کی مسابقت کی صلاحیت بڑھے گی۔2013-14ء سے اب تک برآمدات میں 17 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے مگر اب صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ ملبوسات کے شعبہ کیلئے دھاگے کی درآمد پر بھی عائدٹیکس کم کرنے اور ملکی امیج بہتر بنانے پر بھی غور کیا جائے، برآمدات کو مستقل بنیادوں پر بڑھانے کیلئے بھارت، بنگلہ دیش، ویتنام اور چین کی طرز پر طویل المدتی پالیسی کی ضرورت ہے۔