ایوان بالا کے ارکان کی لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت

پیر 16 جنوری 2017 18:12

اسلام آباد ۔16جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی جانب سے کی جانے والی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں عدم استحکام کا خواہاں ہے اور مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔

پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران سینیٹر سحر کامران نے تحریک پیش کی کہ یہ ایوان کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی جانب سے کی جانے والی مسلسل خلاف ورزیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال جس کے نتیجے میں قیمتی پاکستانیوں کی جانیں ضائع ہوئی ہیں کو زیر بحث لائے۔ تحریک پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیر کے مسئلے سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر گولہ باری کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بھارت کے جارحانہ عزائم ہیں اور وہ پاکستان میں دہشتگردی میں مصروف عمل ہے۔ اقوام متحدہ ملٹری آبزرور گروپ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، بھارت کے عزائم پاکستان کے خلاف ہیں، وہ پاکستان میں عدم استحکام کا خواہاں ہے۔ سینیٹرلیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ کراچی معاہدے کے تحت بھارت کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری پر باڑ نہیں لگا سکتا، مشرف دور میں بھارت نے سیز فائر کا فائدہ اٹھا کر باڑ لگالی، مسئلہ کشمیر لڑائی سے نہیں مذاکرات سے حل ہوگا۔

سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ بھارت جنگ کا متحمل نہیں ہو سکا، بھارت ورکنگ بائونڈری پر گولہ باری اور فائرنگ کر رہا ہے، ہمیں مودی کی طرح جنگی جنون میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے، یہ صورتحال بھارت کے لئے بھی ٹھیک نہیں ہے۔ سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ بھارتی جارحیت اور اقدامات سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہو رہا ہے، پاکستان کو عالمی فورمز پر یہ معاملہ اٹھانا چاہیے۔ سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں بھی حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

متعلقہ عنوان :