ریاستوں اورسرحدی امور کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس، فاٹا میں تعلیمی شعبہ کی بہتری کیلئے اقدامات اور جنوبی وزیرستان ایجنسی میں بجلی کی فراہمی کے منصوبوں سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا

پیر 16 جنوری 2017 16:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2017ء) ریاستوں اورسرحدی امور کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو چیئرمین جمال الدین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں فاٹا میں تعلیمی شعبہ کی بہتری کیلئے اقدامات اور جنوبی وزیرستان ایجنسی میں بجلی کی فراہمی کے منصوبوں سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، سیکرٹری سیفران، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا، ممبران کمیٹی بیگم طاہرہ بخاری، عفت لیاقت، آفتاب شعبان میرانی، محمد کمال، بلال احسن، ناصر خان اور صاحبزادہ طارق الله نے شرکت کی۔

اجلاس میں سیکرٹری فاٹا کی غیر حاضری پر وفاقی وزیر اور کمیٹی کے اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سیکرٹری فاٹا کا سیفران کمیٹی میں نہ آنے سے کمیٹی کا وقار مجروح ہوا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت سیفران کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں طالبان کے خلاف لشکر بنانے کیلئے 25 کروڑ روپے دیئے گئے جس میں خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ پیسے کہاں خرچ ہوئے۔ رکن کمیٹی قیصر جمال نے کہا کہ اخراجات کی تفصیل دی جائے ۔ وفاقی وزیر سیفران نے کہا کہ افغان مہاجرین کے منصوبوں میں بھی بدعنوانی کی شکایات ہیں ، چیف کمشنر آفس میں افغان مہاجرین کے منصوبوں پر چیف کمشنر افغان مہاجرین کمیٹی کو بریفنگ دے سکتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں اس معاملہ کو زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا۔

کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ اس حوالہ سے کمیٹی کو آئندہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ وفاقی وزیر سیفران نے تجویز دی کہ 2009ء سے 2017ء کے درمیان جاری رقوم اور ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات فاٹا سیکرٹریٹ سے منگوائی جائیں۔ تفصیلات آنے سے حقیقت کھل کر سامنے آئے گی اور پچھلی تفصیلات سامنے آنے سے آئندہ بجٹ کیلئے رہنمائی حاصل ہو گی۔ اجلاس میں چیئرمین جمال الدین نے سوال کیا کہ جنوبی وزیرستان کیلئے گورنرپختونخوا نے 10 کروڑ روپے مالیت کے جن منصوبوں کا اعلان گورنر نے کیا تھا، وہ منصوبے کہاں تک پہنچے ہیں، اس پر سفیران کے حکام نے جواب دیا کہ ابھی تک فنڈز منظور ہی نہیں ہوئے ہیں۔