ہندوستان کشمیر میں مسلم اکثریتی تشخص کو ختم کرکے اقلیت میں تبدیل کرنے میں مصروف ہے‘ جموں میں مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے‘ جہاں مسلمانوں کی بستیوں کو خاکستر کیا جارہا ہے‘ اگر بھارت کی قابض فوج ظلم کرتی ہے تو کشمیریوں کو حق پہنچتا ہے وہ ان کو جواب دیں

امیرجماعةالدعوہ آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی کی بات چیت

پیر 16 جنوری 2017 14:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2017ء) امیرجماعةالدعوہ آزادکشمیرمولاناعبدالعزیزعلوی نے کہاہے کہ ہندوستان کشمیر میں مسلم اکثریتی تشخص کو ختم کرکے اقلیت میں تبدیل کرنے میں مصروف ہے‘ جموں میں مسلمانوں کا جینا دوبھر ہوگیا ہے جہاں مسلمانوں کی بستیوں کو خاکستر کیا جارہا ہے۔ اگر بھارت کی قابض فوج ظلم کرتی ہے تو کشمیریوں کو حق پہنچتا ہے وہ ان کو جواب دیں ۔

پاکستان ہندوستانی میڈیا کے پروپیگنڈے کی وجہ سے معذرت خواہانہ رویہ نہ اپنائے۔ انڈیا جماعة الدعوہ کے بارے میں غلط فہمیاں پھیلاتا ہے۔ پاکستان میں بھی ایک طبقہ چاہتا ہے کہ جماعة الدعوہ کشمیر پر بات نہ کرے کیونکہ پاکستان سے توانا اورمضبوط آواز حافظ محمد سعید اور ان کی جماعت ہے کشمیر کی تحریک اب تیسری نسل میں منتقل ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

برھان وانی نے سوشل میڈیا کی مدد سے دنیا کو پیغام دیا کہ بھارت نے ہمارے حقوق غضب کررکھے ہیں۔

برھان وانی کے انٹرنیٹ استعمال کے بعد انڈیا نے کشمیریوں سے وہ سہولت بھی چھین لی۔ کشمیری سفید کفن کی بجائے شہدا کو سبز ہلالی پرچم میں دفن کرتے ہیں۔ کشمیری انڈین آرمی کے ظلم کے مقابلے میں قربانیاں پیش کررہے ہیں۔ مگر پاکستان کے حکمرانوں اور سیاست دانوں کا رویہ قابل افسوس ہے۔ بانی پاکستان نے کشمیر کو شہ رگ کہا تھا۔ برھان وانی کی شہادت کے بعد تحریک تیز ہوئی۔

کشمیریوں نے کاروبار، تعلیم سمیت ہر قسم کی قربانی دی۔ ہمیں کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کرنی ہے۔پاکستان اور آزاد کشمیر کے رہنماوں کو بھی کھڑا ہونا ہوگا، کے حوالہ سے عوام میں جوش ہے پاکستان میں ایک توانا آواز حافظ محمد سعید کی ہے،کشمیری انہیں اپنا مسیحا سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی جماعت کے نام اور پرچم کو چھوڑ کر کشمیر کا نام اور پاکستان کا پرچم اٹھانے کا جو فیصلہ کیا اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مظلوم ہیں۔ مودی سرکار ظلم سے باز نہیں آئی۔ امید ہے پاکستان میں ہونے والی تحریک سے پاکستانی حکمران بھی جاگیں گے ۔ کشمیر میں آزادی کی تحریک اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کئی سالوں سے چل رہی ہے ۔اقوام متحدہ نے اپنی قرار دادوں پر عمل کروایا اور نہ بھارت نے اپنی فوج نکالی۔ 2016 کشمیریوں کے لیے ظلم اور قتل عام کا سال رہا۔

دنیا میں مظالم ہوتے ہیں مگر کشمیریوں کو پر امن احتجاج پر پیلٹ گن سے فائرنگ کرکے بصارت سے محروم کردیا گیا۔ جس وقت کشمیر میں پیلٹ گن چل رہی تھی دنیا اندھی اور بہری بنی رہی جو افسوس ناک ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کی جنرل اسمبلی کی تقریر ہوئی مگر اس کا ردعمل او آئی سی سمیت کسی فورم پر نظر نہ آیا۔ ضرورت اس بات کی تھی کہ انڈیا کو ظلم سے روکا جاتامگر ایسا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے دلوں سے ہندوستان کا ڈر نکل چکا ہے۔ جو قوم نڈر اور بے خوف ہو وہ ظلم کو روکنے کے بعد ہی چین کا سانس لیتے ہیں۔جموں کشمیر کی عوام پاکستان سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ لگاتی ہے۔ کشمیر کا ہر فرد پاکستان سے محبت کرتا ہے اور یہ محبت فطری ہے۔ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر بنا۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں جموں کشمیر کے حوالے سے واضح پالیسی ہونی چاہئے۔

پاکستانی حکمرانوں کے لیے ضروری ہے وہ کشمیر کے حوالے سے پالیسی میں تسلسل پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سفید لٹھے کا تصور ختم ہوگیا ہے۔ ہم اپنے شہدا کو پاکستان کے چاند ستارے والے پرچم میں دفن کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتی عملہ کشمیر پر کردار ادا نہیں کررہا۔ پاکستانی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے یک زبان ہوجائیں۔

پاکستان کے حکمرانوں اور سفارت کاروں کومسئلہ کشمیر کے حوالے سے جھنجھوڑ کر جگانا ہوگا۔ یکم فروری سے سات فروری تک ہفتہ یکجہتی کشمیر منائیں گے۔کشمیری پاکستان کا پرچم اٹھاتے ہیں۔ یکجہتی کی کے لیے ہم بھی جماعة الدعوہ کی بجائے پاکستان کا پرچم ہر پروگرام میں اٹھائیں گے اوربھرپور یکجہتی کے لیے سب جماعتوں کو ساتھ ملائیں گے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر سے کوتاہی کا نتیجہ ہے کہ حکمران کرپشن کے مقدموں اور پاناما لیکس میں پھنس گئے ہیں۔ہم آزاد کشمیر اور پاکستان میں کشمیر کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنسیں اور بڑے جلسے۔ کرکے حکومت کو کشمیر کے حوالہ سے آواز اٹھانے پر مجبور کریں گے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کی آواز بنیں گے اور کشمیریوںکے کندھوں سے کندھا ملا کر چلیں گے۔

متعلقہ عنوان :