روسی حکومت کی میزبانی میں فلسطینی تنظیموں کے درمیان قومی مفاہمت پر تبادلہ خیال

امریکہ، اسرائیل فلسطینیوں کو بام دست وگریباں رکھنے کی مجرمانہ سازشوں میں ملوث ہیں، فلسطینی قوم جسد واحد ہوئے بغیر درپیش اجتماعی چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب نہیں ہوسکتی، ڈاکٹر موسی ابو مرزوق فلسطینیوں کیف درمیان اختلافات دور کرنے ،صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے، فیتالی ناعومکین

پیر 16 جنوری 2017 14:06

ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جنوری2017ء) روسی حکومت کی میزبانی میں گزشتہ روز فلسطینی تنظیموں حماس، تحریک فتح ،اسلامی جہاد سمیت 8 تنظیموں کے نمائندوں کے درمیان قومی مفاہمت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرحماس وفد کے سربراہ اور جماعت کے سیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹر موسیٰ ابو مرزوق نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل فلسطینیوں کو بام دست وگریباں رکھنے کی مجرمانہ سازشوں میں ملوث ہیں، جب تک امریکہ اور صہیونی دشمن اپنی مداخلت سے باز نہیں آتے فلسطینیوں کے درمیان مفاہمت اور مصالح کی منزل تک پہنچنا مشکل ہے۔

حماس رہنماء نے کہا کہ فلسطینی قوم کو جسد واحد کی طرح ہونا چاہئے، ورنہ فلسطینی خود کو درپیش اجتماعی چیلنجز سے نمٹنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔

(جاری ہے)

ابو مرزوق نے کہا کہ بیروت میں نیشنل کونسل کے اجلاس کی تیاری سے متعلق اجلاس کے بعد ہم مفاہمت اور مصالحت کے دروازے پر پہنچ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطینی دھڑوں کو قومی مفاہمت سے زیادہ کوئی چیز ناگزیر اور عزیز نہیں ہونی چاہیے۔

ہم امریکا اور صہیونی ریاست کی مجرمانہ مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتے ہیں۔ صہیونی، امریکی گٹھ جوڑ فلسطینی قوم متحد کرنے کے بجائے منتشر کرنے کی سازشوں میں سرگرم ہے۔روسی نیشنل سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین فیتالی ناعومکین جو فلسطینی دھڑوں کے مفاہمتی مذاکرات میں شریک تھے نے کہا کہ روس ایک بار پھر مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے اپنی سابق پوزیشن کو بحال کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماسکو مذاکرات بیروت میں فلسطینی تنظیموں کے درمیان ہونے والی بات چیت کے مثبت نتائج میں سے ایک ہے۔انہوں نے فلسطین میں تمام دھڑوں پ مشتمل قومی حکومت کی تشکیل پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینیوں کے درمیان اختلافات دور کرنے اور ان کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی کوششیں جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :