جاگیردارانہ نظام نے ہمارے نظام کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں‘ نیشنل پارٹی

ڈھائی سالہ وزارت اعلیٰ کے دور میں مظلوم کی داد رسی کی بھرپور کوشش ،پنجاب میں بر سر اقتدار آئے تو کسانوں اورمزدووں کیلئے مثالی کام کرینگے، میر حاصل خان بزنجو ، ڈاکٹر عبد المالک بلوچ اور دیگر کا لیبر کانفرنس سے خطاب

اتوار 15 جنوری 2017 21:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2017ء) نیشنل پارٹی نے مزدور کی تنخواہ کم از کم 30ہزار روپے مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام نے ہمارے نظام کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں، نیشنل پارٹی نے ڈھائی سالہ وزارت اعلیٰ کے دور میں مزددوروں اور مظلوم کی داد رسی کی بھرپور کوشش کی اگر پنجاب میں بر سر اقتدار آئے تو یہاں کے کسانوں اورمزدووں کے لئے مثالی کام کریں گے ۔

نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کوٹ لکھپت میں لیبر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ جس کی صدارت نیشنل پارٹی کے صدر ووفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کی جبکہ سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبد المالک بلوچ مہمان خصوصی تھے ۔لیبر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میر حاصل بزنجو نے کہا کہ بد قسمتی سے آج مزدور کی حالت ابتر ہے اورلوگ فاقہ کشی اور اپنے اعضاء بیچنے پر مجبور ہیں ۔

(جاری ہے)

سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام نے ہمارے نظام کی جڑیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ نیشنل پارٹی مزدوروں، کسانوں ، محنت کشوں اور مظلوم و محروم طبقات کی جماعت ہے ۔ ڈاکٹر عبد المالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نے اپنے ڈھائی سالہ وزارت اعلیٰ کے دور میں مزددوروں اور مظلوم کی داد رسی کی بھرپور کوشش کی ،ہم نے میرٹ کو فروغ دے کر تعلیم ، محنت ، مواصلات ،خوراک اور روزگار کے مواقع فراہم کئے۔

اگر نیشنل پارٹی پنجاب میں بر سر اقتدار آئی تو ہم پنجاب کے کسانوں اورمزدووں کے لئے مثالی کام کریں گے ۔ پنجاب کے صدر ایوب ملک نے کہا کہ حکمرانوں کی مزدور کش پالیسیوں کی وجہ سے آج مزدور زبوں حالی کا شکار ہے ۔ حکمرانوں سے سوال ہے کہ وہ 14ہزار ماہانہ تنخواہ سے گھر کا بجٹ بنا کر دکھائیں ۔ اس موقع پر مطالبہ کیا گیا کہ مزدور کی کم از کم تنخواہ 30ہزار روپے ماہانہ مقر کی جائے ، ڈیلی ویجز اورکنٹریکٹ ملازمین کو فوری طو رپر مستقل کیا جائے ، سوشل سکیورٹی کی اور ای او بی آئی کی رجسٹریشن کو کارخانوں کے ٹیکس ریکارڈ کے مطابق ملازمین کی تعداد کا تعین کر کے رجسٹرڈ کیا جائے ، تمام صنعتوں کی لیبر یونین کو فوری طو رپر رجسٹرڈ کیا جائے اور پاکٹ یونین کو ختم کیا جائے ، ہوم بیسڈ ورکرز کے لئے قانون سازی کی جائے ، حکومت ہر سال سہ فریقی لیبر کانفرنس کا انعقاد کرے ، عرصہ درواز سے کاشتکاری کرنے والے مزارعین کو مالکانہ حقوق دئیے جائیںاوران کے تمام جائزمطالبا ت تسلیم کئے جائیں،پاکستان سٹیل کے ملازمین کی تنخواہیں فوریں طور پر اد اکی جائیں،پی آئی اے کی استعداد کار بڑھائی جائے اور اس کی نجکاری سے گریز کیا جائے ،صنعتی ملازمین کی پنشن 5500سے بڑھا کر 10000روپے کی جائے ۔