سعودی عرب کی طرف سے ایران کو حج پر مذاکرات کی دعوت خوش آئند ، اتحاد امت وقت کا تقاضا ہے، ڈاکٹر عبدالغفور راشد

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات سے اسلامی مسالک کے درمیان کشیدگی ختم ہوگی، پاکستان یونائیٹڈ کونسل کابینہ اجلاس سے خطاب

اتوار 15 جنوری 2017 21:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جنوری2017ء) ناظم ذیلی تنظیمات مرکزی جمعیت اہل حدیث اورپاکستان یونائیٹڈ کونسل کے چیرمین ڈاکٹر عبدالغفور راشدنے سعودی عرب کی طرف سے ایران کو حج اور عمرہ کے معاملات پر مذاکرات کی دعوت کو خوش آئند قراردیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اتحاد امت ہی وقت کا تقاضا ہے۔ایرانی باشندوں کو سعودی قوانین کا احترام کرنا چاہئے ۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات سے اسلامی مسالک اور ممالک کے درمیان کشیدگی ختم ہوگی۔ یہ بات انہوں نے مرکزی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ جس میںحافظ ممتاز حسین ، عتیق اللہ عمر، میاں عثمان ، حاجی نذیر احمد انصاری ، حافظ عبدالرزاق ، چودھری محمد اشفاق ، حافظ سلیم بٹ اوردیگر بھی موجودتھے۔ ڈاکٹرعبدالغفور راشد نے کہا کہ سعودی فرمانرواشاہ سلمان حقیقی معنوں میں خاد م حرمین شریفین ہیں اور چاہتے ہیں کہ تمام مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی طرف سے ایرانی حکام کو حج کے انتظامات پر بات چیت کی دعوت قابل تحسین ہے۔ ا س سے دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کا خاتمہ ہوگا اور اسلامی قوتیں مضبوط ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے مذاکرات کی دعوت دے کر بڑے پن کا ثبوت دیا ہے کہ حرمین شریفین پر تمام مسلمانوں کا حق ہے۔ حج بیت اللہ کی سعادت سے کسی بھی مسلم ملک کے باشندوں کو محروم کرنا درست نہیں۔

اس کے ساتھ ایرانی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ سعودی قوانین کی پابندی کریں اور کسی قسم کی خلاف ورزی سے اپنے شہریوں کو روکیں تاکہ بدمزدگی پیدا نہ ہو۔ ان کا کہنا تھاکہ سابق ایرانی صدر علی اکبر ہاشمی رفسنجانی کی طرح صدر حسن روحانی کو بھی چاہیے کہ وہ دل کھلا کرکے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کا ہاتھ بڑھائیں ، اس سے امت مسلمہ کے ممالک اور مسالک کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ ہوگا اور اسلامی قوتیں مضبوط ہوں گی۔ دونوں ممالک کو اسلام دشمن قوتوں کو سازشوں کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ ایرن کو بھی چاہیے کہ اسلام دشمن بلاک کے ممالک سے تعاون نہ کری