دارلحکومت مظفرآباد سے بہنے والے دونوں دریا شدید برفباری کے باوجود نالہ لئی کا منظرپیش کرنے لگے

مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں پانی کی سپلائی بند‘ عوام بوند بوند کو ترسنے لگے‘ رہی سہی کثر واپڈا نے پوری کر دی‘ لوڈ شیڈنگ کے باعث پانی بند

اتوار 15 جنوری 2017 13:00

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جنوری2017ء) دارلحکومت مظفرآباد سے بہنے والے دونوں دریا شدید برفباری کے باوجود نالہ لئی کا منظرپیش کرنے لگے دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں پانی کی سپلائی بند عوام بوند بوند کو ترسنے لگے رہی سہی کثر واپڈا نے پوری کر دی لوڈ شیڈنگ کے باعث پانی بند چھوٹے چھوٹے بچے دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور محکمہ پبلک ہیلتھ لمبی تان کر سوگیا عوام نے گاگروں ، مٹکے کے ساتھ ایکسئن پبلک ہیلتھ کے دفتر کے باہر احتجاج کا اعلان کردیا تفصیلات کے مطابق 8روز سے دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف علاقے پانی کی شدید قلت میں ڈوب گئے دوسری جانب ملک بھر کی طرح آزادکشمیر میں بارش اور برفباری کے باجود دریائے نیلم اور دریائے جہلم کی پانی کی سطح میں اضافہ نہ ہوسکا جس کے باعث دونوں دریا نالہ لئی کا منظر پیش کرنے لگے اوپر سے محکمہ پبلک ہیلتھ کی غفلت ، لاپرواہی کے باعث شہری پانی کی بوند بوندکو ترس گئے 8روز سے پانی نہ آنے کی وجہ سے گھروں میں چھوٹے چھوٹے بچے ، مرد خواتین دور دراز علاقوں سے پانی لانے پر مجبور ہیں انھوں نے محکمہ پبلک ہیلتھ کے ایکسئن سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر پانی عوام کو نہ دیا گیا تو گاگروں ، مٹکوں ، لوٹوں کے ساتھ دفتر کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے جس کی ذمہ داری ایکسئن پبلک ہیلتھ پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :