بہترین اقتصادی اصلاحات سے(ن)لیگ آئندہ انتخابات میں بھی بھاری اکثریت حاصل کریگی

پاکستان نے انفراسٹرکچر اورتوانائی سیکٹرمیں بھرپور ترقی کی،اگست میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ فیسلٹی پروگرام کو کامیابی کیساتھ مکمل کیا،میکرواکنامک انڈیکس میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی،بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات بھی بہترہوئے،انٹرنیشنل بزنس جریدہ”نکی ایشین ریویو“کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 14 جنوری 2017 21:07

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14جنوری2017ء) :نواز شریف حکومت کے بہترین انداز حکمرانی، اقتصادی اصلاحات اور سیکورٹی کی بہتر ہوتی ہوئی صورتحال کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) 2018ء کے انتخابات میں بھی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ بین الاقوامی بزنس جریدے ”نکی ایشین ریویو“ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے انفراسٹرکچر اور توانائی سیکٹر میں بھرپور ترقی کی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان نے اگست میں آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ فیسلٹی پروگرام کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا، جس میں مالیاتی بچت اور نجکاری کے اقدامات کی شرائط پر 3 سالوں میں 6.4 ارب ڈالر کی مالی امداد فراہم کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، جس نے پورے ملک کو اپنی گرفت میں لے رکھا تھا،پر فوج کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کے باعث قابو پا لیا گیا۔

(جاری ہے)

میکرو اکنامک انڈیکس میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی، امریکہ سمیت پوری بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعلقات بھی بہتر ہوئے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2017ء کے مالیاتی سال میں پاکستان میں شرح نمو 5 فیصد تک جانے کا قوی امکان ہے، کنزیومر پرائس انڈیکس جو گزشتہ ادوار میں 10 فیصد سے بھی زیادہ ہو گیا تھا، 2016ء میں گر کر 2.9 فیصد کی سطح تک پہنچ گیا۔

سالانہ خسارہ جو 2013ء کے مالی سال میں 8 فیصد تھا 2016ء میں جی ڈی پی کے 4.6 فیصد تک آ گیا۔ نکی ایشین ریویو نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت کے دوران مسلم لیگ (ن) نے انفراسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹیشن نظام کی تعمیر پر خصوصی توجہ مرکوز کی، اسی طرح پنجاب کے زرعی علاقوں کی بہتری اور بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبہ کو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں خاص اہمیت حاصل رہی، جس میں چین کی مالی امداد کے تحت جامع انفراسٹرکچر پروگرام تشکیل دیئے گئے۔

سی پیک منصوبے میں 51 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس میں توانائی پلانٹس کی تعمیر کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ سی پیک منصوبے کے تحت سڑکیں، پورٹس، ریلوے لائنز، ایئر پورٹس کی تعمیر کے ساتھ وسیع پیمانے پر صنعتی زونز بھی تعمیر کئے جائیں گے۔ جریدے نے لکھا ہے کہ اقتصادی اور سیکورٹی کی صورتحال میں واضح بہتری نظر آ رہی ہے جبکہ جمہوری نظام کو بھی استحکام ملا ہے۔

متعلقہ عنوان :