جماعت اسلامی طلباء یونینزکی بحالی کے حوالے سے سینٹ میں نئی قانون سازی کاخیر مقدم کرے گی،میاں مقصود احمد

تعلیمی اداروں میں طلباء یونینزدرحقیقت جمہوریت کی درسگاہیں ہوتی ہیں، یونینز کی بحالی سے تعلیمی اداروں میں مثبت وتعمیری ،صحت مندانہ سرگرمیوں کوعروج ملے گا ،امیر جماعت اسلامی پنجاب 6سال سے طلباء یونینزپرپابندی برقرارہے،سینٹ میں پیش تجویزکوجلدازجلد عملی جامہ پہنایاجائے،بیان

ہفتہ 14 جنوری 2017 20:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے طلباء یونینزپرپابندی کے خاتمے کے لیے سینٹ میں نئی قانون سازی کرنے کے اعلان کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلباء یونینز کی بحالی سے تعلیمی اداروں میں مثبت وتعمیری اورصحت مندانہ سرگرمیوں کوعروج ملے گا ۔دنیابھر میں جہاں کہیں بھی جمہوری نظام رائج ہے وہاں طلبہ کو جمہوری حقوق ملنے چاہئیں۔

گزشتہ روز ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ مقام افسوس ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کاراگ الآپنے والے حکمرانوں نے طلبہ کوان کے آئینی حق سے محروم کیا ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ 1984میںجنرل(ر) ضیاء الحق نے ملک بھر میں طلبہ یونینزپرپابندی لگائی تھی ،بعد ازاں1988بے نظیر بھٹو جب برسر اقتدار آئی تھیں تو طلبہ یونینزپرپابندی اٹھالی گئی لیکن بدقسمتی سے صرف پنجاب ہی میں طلبہ یونینز الیکشن ممکن ہوسکے تھے۔

(جاری ہے)

طلبہ یونینز کی بحالی کے لیے پارلیمنٹ میں بھی قانون سازی ہونی چاہئے اور پورے ملک میں طلبہ یونینزکے الیکشن کا انعقاد بھی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ طلبہ یونینز الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے طالب علموں کی جوکھیپ ملک وقوم کودرکار تھی وہ میسرنہ آسکی۔ہر سال ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان دن بدن ابترہوتی ہوئی ملکی صورتحال سے بدظن ہوکر بیرون ملک کارخ کررہے ہیں۔

کالجوں اور یونیورسٹیوں میں طلباء یونینزدرحقیقت جمہوریت کی درسگاہیں ‘ہیںاور معاشرے کی سیاسی وجمہوری تربیت کاذریعہ ہیں۔ماضی میں طلبہ یونینز کے ذریعے ملک وملت کو اچھی،صاف ستھری اوراعلیٰ صلاحیتوں کی حامل قیادت ملتی رہی ہے۔سٹوڈنٹس یونینزنے ہردور میں لیڈرشپ کونکھارکرقوم کے حوالے کیاہے۔طلبہ کسی بھی تحریک کاہراول دستہ ہوتے ہیں۔

بدقسمتی سے آج حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلو ں کی بدولت معاشرے کا سب سے حساس اور اہل طبقہ اپنے بنیادی آئینی وجمہوری حقوق سے محروم ہے۔میاں مقصوداحمد نے کہاکہ26سال سے طلباء یونینزپرپابندی برقرارہے ۔برسراقتدار آنے والی کسی بھی حکومت نے اس حوالے سے کوئی خاص توجہ نہیںدی۔ہر دور حکومت میں جھوٹے دعوے اور تسلیاں دی جاتی رہی ہیں۔موجودہ حکومت اپنا مثبت کردار اداکرتے ہوئے صحت مندغیرنصابی سرگرمیوں اور فروغ تعلیم کے لیے سینٹ میں پیش کی جانے والی اس تجویز کو عملی جامہ پہنائے اور جلدازجلد طلباء یونینزکی بحالی کویقینی بنایاجائے۔یہ پاکستان کے بہترمستقبل کے لیے نہ صرف ناگزیر ہے بلکہ نوجوان نسل کی پوشیدہ صلاحیتوں کوابھارنے کااہم ذریعہ بھی ہے۔

متعلقہ عنوان :