ریاست میں اگر موسیقی اور سینما کی اجازت دی گئی تو یہ اخلاقیات کو تباہ کر دے گا،سعودی مفتی اعظم

ہفتہ 14 جنوری 2017 20:28

ریاست میں اگر موسیقی اور سینما کی اجازت دی گئی تو یہ اخلاقیات کو تباہ ..

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) سعودی مفتی اعظم نے سینما ،موسیقی اور کنسرٹس کو اخلاقی زوال قرار دیتے ہوئے ہوئے کہاہے کہ اگر اس کی اجازت ریاست میں دی گئی تو یہ اخلاقیات کو تباہ کر دے گا۔ سعودی مفتی اعظم نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ گانا بجانا اور سینما بدکاری ہیں۔انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ سینما ممکنہ طور پر عیاشی اور غیر اخلاقی مواد پر مبنی فلمیں دکھائے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ گانے بجانے پر مبنی کنسرٹس میں کچھ اچھائی نہیں ہے بلکہ موسیقی اور سینما گھروں کو کھولنا دراصل مخلوط محفلوں کیلئے اجازت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ شروع شروع میں وہ خواتین کیلئے علیحدہ جگہ منتخب کریں گے اور مردوں کیلئے بھی لیکن بعد مرد اور خواتین ایک ہی جگہ پر آجائیں گے،جوکہ اخیلاقیات اور اقدار کو تباہ کر دے گا۔ان کاکہناتھا کہ سانٹیفک میڈیا اور ثقافت کے ذریعے انٹر ٹینمنٹ مین کوئی مضائقہ نہیں۔انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شیطانوں کیلئے دروازے نہ کھولے جائیں۔

متعلقہ عنوان :