امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا گیا تو یہ عالم اسلام پر حملہ تصور ہو گا :مفتی اعظم فلسطین

ہفتہ 14 جنوری 2017 16:28

یروشلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2017ء) مفتی اعظم فلسطین اور مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب الشیخ محمد حسین نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کیے جانے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکی سفارت خانے کہ مقبوضہ بیت المقدس منتقلی پورے عالم اسلام پر حملہ تصور ہوگا۔

(جاری ہے)

عرب میڈیا کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بیت المقدس کا دفاع کیااور کہا کہ اگر امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا جاتا ہے تو یہ دنیا بھر کے مسلمانوں پر ظلم کے مترادف ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا وعدہ صرف فلسطینی قوم ہی نہیں بلکہ عرب ممالک اور پوری مسلم امہ پر حملہ کے مترادف ہوگا۔ ایسے کسی بھی اقدام پر عالم اسلام اور عرب ممالک خاموش نہیں رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :