ڈیوس اجلاس ،ْ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف 17جنوری کو دہشت گردی پر خطاب کرینگے

فورم میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیراعظم نواز شریف کریں گے القاعدہ، داعش اور بوکوحرام کے خلاف ’غیر منظم کوششوں‘، اور بین الاقوامی سیکیورٹی میں ذمہ دارانہ قیادت پر مباحثہ ہوگا

ہفتہ 14 جنوری 2017 13:47

ڈیوس اجلاس ،ْ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف 17جنوری کو دہشت گردی پر ..
ْ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2017ء) دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیاب نمائندگی کا شاندار ریکارڈ رکھنے والے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کو ڈیوس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم (ڈبلیو ای ایف) کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ،ْجہاں وہ دہشت گردی کے موضوع پر خطاب کریں گے۔فورم میں پاکستانی وفد کی سربراہی وزیراعظم نواز شریف کریں گے ،ْ اجلاس کی مشترکہ صدارت بینک آف امریکہ کے برائن ٹی موئنہان ،ْپاکستان کیلئے آسکر ایوارڈ جیتنے والی شرمین عبید چنائے، ڈنمارک کی سابق وزیر اعظم ہیلے تھورننگ شمت، نیدر لینڈ کی مشہور کاروباری شخصیت فرانس وین ہوتن جبکہ امریکہ کی کاروباری اور سماجی خاتون میگ وٹمین کریں گے۔

یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان کے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ورلڈ اکنامک فورم میں خطاب کی دعوت دی گئی اس سے قبل جنرل پرویز مشرف فورم سے خطاب کرچکے ہیں تاہم انہوں نے یہ خطاب سربراہ مملکت کی حیثیت سے کیا تھا۔

(جاری ہے)

اکنامک فورم کے ترجمان کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی کہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف 17 جنوری کو ہونے والے ایونٹ کے دو سیشنز میں خطاب کریں گے۔

ایک سیشن ’ڈیجیٹل دور میں دہشت گردی‘ میں القاعدہ، داعش اور بوکوحرام کے خلاف ’غیر منظم کوششوں‘، اور بین الاقوامی سیکیورٹی میں ذمہ دارانہ قیادت پر مباحثہ ہوگا اس سیشن میں ان طریقوں پر غور کیا جائے گا جس کی مدد سے اہداف کو نشانہ بنانے، اپنے وسائل کی نگرانی اور نقل و حرکت کو منظم کرنے کیلئے ڈیجیٹل نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی دہشت گرد تنظیموں سے نمٹا جاسکے۔

اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل اور انسدادِ دہشت گردی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جین بال لیبرڈے بھی اس سیشن میں شریک ہوں گے، جبکہ نائجیریا کے نائب صدر یامی اوسن باجو، سعودی شہزادے ترکی الفیصل السعود، یوروپول کے ڈائریکٹر روب وین رائٹ، آکسفرڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر لوئس رچرڈسن سیشن کی نظامت کے فرائض سرانجام دیں گے۔گلوبل سیکیورٹی کونٹیکسٹ‘ کے نام سے ہونے والے دوسرے سیشن میں بین الاقوامی سیکیورٹی ایجنڈے میں تبدیلی کا باعث بننے والے نئے رجحانات اور بڑی تبدیلیوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا جائیگا۔

جنرل راحیل شریف کے علاوہ مقررین میں ہانگ کانگ کے فرسٹ ایسٹرن انوسٹمنٹ گروپ کے وکٹر چو، جرمنی کے وزیر دفاع ارسلا وون ڈیر لیان اور سعودی شہزادہ ترکی الفیصل السعود شامل ہوں گے، سیشن کی نظامت برطانیہ کے چیتھم ہاوس کے رابن نبلیٹ کریں گے۔ڈیوس اجلاس میں ’ایشیا میں نئے سیکیورٹی فریم ورک‘، ’عالمی سیکیورٹی رسک‘، ’امن کے لیے سرمایہ کاری‘، ’جنگ کا مستقبل‘ اور جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کو جاری رکھنے جیسے معاملات بھی زیرِ غور آئیں گے۔

پاکستانی شرکاء میں وزیر مملکت برائے قومی صحت سائرہ افضل تارڑ، مشرف زیدی اور عارف نقوی شامل ہیں۔اجلاس میں ہونے والے 300 سے زائد سیشنز میں 100 ممالک سے ڈھائی ہزار سے زائد شرکاء حصہ لیں گے ،ْچینی صدر شی جن پنگ بھی اجلاس سے خطاب کریں گے اور عالمی معاشی مسائل کے حل کیلئے چینی تجاویز پیش کریں گے۔