بحیرہ روم کا تنہا سفر کرنے والے بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے،اقوام متحدہ

اریٹریا، مصر، گیمبیا اور نائجیریا کی نوجوان لڑکیوںکو پیسوں کی خاطرجسم فروشی پر مجبور کیاجاتاہے،یونیسیف

ہفتہ 14 جنوری 2017 13:27

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جنوری2017ء) گزشتہ برس بحیرہ روم کے ذریعے یورپ آنے والے تنہا بچوں کی تعداد 2015ء کے مقابلے میں دو گنا رہی۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسیف نے کہاکہ 2016ء کے دوران پچیس ہزار آٹھ سو بچے ایسے تھے، جنہوں نے تنہا ہی یہ خطرناک سمندری سفر کیا۔ یونیسیف نے اسے ایک تشویش ناک رجحان قرار دیا ہے۔ پندرہ سے سترہ سال کی درمیان عمر کے ان زیادہ تر لڑکوں کا تعلق اریٹریا، مصر، گیمبیا اور نائجیریا سے تھا۔ ان میں کچھ لڑکیاں بھی شامل تھیں، جنہوں نے بتایا کہ یورپ پہنچنے کے لیے رقم کا بندوبست کرنے کی خاطر انہیں جسم فروشی پر مجبور کیا جاتا رہا۔

متعلقہ عنوان :