امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے واشنگٹن میں کام کرنے والے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کے اعزاز میں نئے سال کی تقریب کا انعقاد

ہفتہ 14 جنوری 2017 12:33

اسلام آباد ۔ 14 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2017ء) امریکا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے واشنگٹن میں کام کرنے والے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے نمائندوں کے اعزاز میں نئے سال کی تقریب منعقد کی گئی جس میں سی این این ، ایسوسی ایٹڈ پریس ، لاس اینجلس ٹائم ، بوسٹن گلوب ، شکاگو ٹربیونز رائٹرز ، فاکس نیوز، بی بی سی ، یو ایس اے ٹو ڈے ، واشنگٹن ڈپلومیٹ سمیت دیگر صحافتی اداروں سے وابستہ صحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ہے ۔

امریکا میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صحافیوں کو پاک امریکا تعلقات کے کردار کے بارے میں بتایا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تاریخی تعلقات سات دھائیوں سے زائد عرصہ سے قائم ہیں ، پاکستانی سفیر نے خصوصاً کہا کہ پاکستان امریکاکی نئی انتظامیہ کے ساتھ ملکر کام کرنا چاہتا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان اوباما انتظامیہ کے ساتھ بھی مختلف شعبوں میں ملکر کام کر چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی نئی انتظامیہ کے نمائندوں کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ پاکستان کو خطے میں مختلف مسائل کا سامنا ہے جبکہ دونوں ممالک کے مفادات بھی کئی شعبوں میں مشترک ہیں ، پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان مستقبل میں باہمی تعلقات کے استحکام کا خواہش مند ہے ۔ایک سوال کے جواب جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے کامیابی سے وسیع پیمانے پر تاریخی مہم شروع کر رکھی ہے اور پاکستان اتحادی فنڈز اور ایف 16طیاروں کی فروخت سمیت دیگر معاملات کے خاتمہ کے ذریعے دہشتگردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کو مزید مستحکم کرنے کیلئے امریکی تعاون کا خواہشمند ہے ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور جس سے ملکی معیشت میں 70فیصد کی نمایاں بہتری آئی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی خطے کی دیگر ممالک مقابلے میں کہیں بہتر ہے جبکہ دنیا بھر کے ممالک کے وفد پاکستان کے دورے کر رہے ہیں۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان خطے کے ممالک کے باہمی تعاون میں مزید اضافے کا خواہشمند ہے ، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی سے پوری دنیا متاثر ہو رہی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کی موجودگی کے کوئی اثار نہیں ہیں تاہم پاکستان افغانستان میں داعش کے بڑھتے ہوئے اثر پر گہری تشویش رکھتا ہے ۔

سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک سے درخواست کی ہے کہ وہ کشن گنگا اور رائٹل ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے حوالے سے پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات پر اپنا قانونی اور تکنیکی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کے ممالک کے باہمی تنازعات کے خاتمہ کے حوالے سے مذاکرات پر یقین رکھتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تر حل طلب مسائل کے خاتمہ کیلئے بامعنی مذاکرات کیلئے پر عزم ہے ۔

متعلقہ عنوان :