کل تک ہم حقوق کی بات کرتے تھے کل بقاء کا مسئلہ درپیش ہے‘پشتونوں کو زندہ درگور کرنے کی جو نتائج آئینگے وہ انتہائی بھیانک ہونگے‘ہم خبردارکرناچاہتے ہیں کہ پشتونوں کو نیست ونابود کرنے کی پالیسیوں کو جاری رکھاگیا تو لوگ ماضی کو بھول جائینگے

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں اصغراچکزئی ‘زمرک اچکزئی ‘گل باران افغان ‘صدام شاہ کا جلسہ عام خطاب

جمعہ 13 جنوری 2017 23:46

چمن/کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں نے کہاہے کہ کل تک ہم حقوق کی بات کرتے تھےکل ہمیں بقاء کا مسئلہ درپیش ہے ،پشتونوں کو زندہ درگور کرنے کی جو نتائج آئینگے وہانتہائی بھیانک وہنگے ،ہم خبردارکرناچاہتے ہیں کہ پشتونوں کو نیست ونابود کرنے کی پالیسیوں کو جاری رکھاگیا تو لوگ ماضی کو بھول جائینگے ،طویل نسل کشی کے بعد ہماری معاشی قتل عام کے منصوبے بنائے جارہے ہیں ،بارڈر پر غریب پشتونوں ،محنت کشوں کو فاقہ کشی پر مجبور کیاجارہاہے ،قومی شاہراہ پر معززین ،خواتین ،کے ساتھ توہین آمیز سلوک سے غم وغصہ پایا جانا فطری عمل ہے ،حکومت اور ریاستی ادارے اپنی رویوں پر نظرثانی کریں ،صاف ،شفاف مردم شماری کو متنازعہ بنانا صوبے کے غریب عوام کا حق پنجاب کی جھولی میں ڈالنے کے مترادف ہیں ،نقل مکانی کرنیوالوں کی اپنے اپنے علاقوں میں آباد کرانا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے ،افغان ایک تاریخ ہے انہیں شناختی کارڈ اورمردم شماری سے نہ جوڑاجائے ،افغانوں کو مہمان نوازی کے طعنے دینے والوں نے ہی ان کے گھر میں آگ وخاک کابازار گرم کررکھاہے ہم افغانوں کی تذلیل وتضحیک کسی صورت برداشت نہیں کرینگے ،نادرا پشتونوں کو شناختی کارڈ اورپاسپورٹ کے اجراء سے انکاری ہے جس کی ہم بھرپورمذمت کرتے ہیں چمن میں ٹارگٹ کلنگ ،اغواء برائے تاوان کے وارداتوں میں اضافہ گہری سازش ہے ،ضلعی انتظامیہ کو ناکام بنانے والے اپنے فرائض ومنصب سے انحراف کے مرتکب ہورہے ہیں ،آدھی حکومت ضلع قلعہ عبداللہ سے تعلق رکھتی ہے لیکن قلعہ عبداللہ چمن کے عوام اغواء کاروں ،ٹارگٹ کلرز کے رحمو کرم پراجیرن زندگی گزارنے پرمجبورہیں ،ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی چمن کے زیراہتمام شہر میں امن وامان کی گھمبیر صورتحال ،بارڈر پر ناروا سلوک ،نادرا حکام کی من مانیوں ،حکومتی سرپرستی میں جاری بدعنوانیوں کے خلاف ایک عظیم الشان جلسہ عام سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدراصغرخان اچکزئی ،صوبائی پارلیمانی لیڈرانجینئر زمرک خان اچکزئی ،تحصیل صدر گل باران افغان ،جنرل سیکرٹری جمیل احمد پیر علی زئی ،صدام شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے باچاخان مرکز سے احتجاجی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی ٹرنچ روڈ پر خان جیلانی خان شہید کے دفتر کے سامنے احتجاجی جلسے میں تبدیل ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اورجلسے کے شرکاء نے شہر میں امن وامان ،ٹارگٹ کلنگ ،اغواء برائے تاوان کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔مقررین نے کہاکہ آج کا یہ عظیم الشان اجتماع اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ عوام موجودہ حکمرانوں اور ان کے رویوں سے نالاں اور بے زار ہیں ہم نے کوشش کی کہ ہم جمہوری طریقوں سے حکمرانوں کے غلط طرز حکمرانی ،کرپشن ،بدعنوانی ،اقرباء پروری ،قبضہ گیری کے خلاف آواز اٹھائیں لیکن موجودہ حکمران دن بدن وہ تمام حدیں پلانگ کررہی ہیں ضلع کے عوام سے پینے کی پانی ،صحت ،تعلیم ،بجلی کی سہولیات سے محروم ہیں امن وامان کی مخدوش صورتحال سے ضلع بھر بالخصوص چمن کے عوام ذہنی کوفت میں مبتلا ہوچکے ہیں ،سرشام ڈاکوں ،سماج دشمن ،عناصر ،عام شاہراہوں ،گلیوں ،محلوں میں شریف النفس شہریوں کو لوٹتے ہیں ،مزاحمت پر جان لینے سے نہیں کتراتے ،مقررین نے کہاکہ بارڈر پر غریب پشتونوں ،محنت کشوں سے دو وقت کی روٹی چھینی جارہی ہے جبکہ حکومت کی سرپرستی میں سمگلنگ جاری ہے ،نادرا پشتونوںکو شناختی کارڈ کی سہولت تک دینے سے انکاری ہے صوبائی اور وفاقی حکومت اس ناروا سلوک میں برابر کے شریک ہیں ،مقررین نے کہاکہ صاف اورشفاف مردم شماری حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے ،البتہ پنجاب کی اشرافیہ روز اول سے انکاری ہے ،صوبے میں مردم شماری سے متعلق خدشات دور کرکے ہرقسم کی بوگس مردم شماری کا قلع قمع حکومت وقت اورریاست کی ذمہ داری ہے ،لہٰذاء اس سلسلے میں ہم کسی کو یہ اجازت نہیں دینگے کہ وہ غریب صوبے کے وسائل پنجاب کی جھولی میں ڈالیں ،مقررین نے کہاکہ ’’سی پیک‘‘ میں پشتونوں کو یکسر محروم رکھاگیا پشتونخوا ،فاٹا اور صوبے کے پشتون بیلٹ کو اس اہم منصوبے سے باہر رکھنے کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہونگے ،مقررین نے کہاکہ قوم کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرنے والے منتخب فورمرز پر چھپ سادھ لئے ہوئے ہیں اور گلی کوچوں ،محوں میںمچارہے ہیں قوم جاگ چکی ہے کہ دین مبین اسلام اور قوم کے نام پر باریاں لینے والے آج پشتونوں کے سامنے عیاں ہوچکے ہیں ،لہٰذاء آنے والا وقت فکر باچاخان اور عوامی نیشنل پارٹی کا ہے ۔

متعلقہ عنوان :