سینیٹر عبدالرحمان ملک کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس،اسلام آباد کی دس سالہ بچی پر تشدد کی مذمت

سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ کے اجراء، زہریلی شراب پینے سے صوبہ وار اموات کی تفصیلات کا ایجنڈا زیر بحث آیا زیادہ تر لوگ ان پڑھ ہیں ، شرح خواندگی کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے ، چیئرمین کمیٹی اسلام آبا دجیسے امیروں کے شہر میں دی گئی سہولیات عام لوگوں تک بھی برابر پہنچائی جائیں، سینیٹر رحمان ملک

جمعہ 13 جنوری 2017 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2017ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینیٹر عبدالرحمان ملک کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی طرف سے بچوں پر تشدد کے بل 2016 کی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری سینیٹر ڈاکٹر جہانیزیب جمال دینی کی طرف سے بلیدی بلوچستان نادرا سینٹر کے قیام کے بارے میں ایوان بالاء میں پوچھے گئے ضمنی سوال ، چیئرمین نادرا سے نائیکوپ کارڈ کے اجراء اور بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے حل پر بریفنگ ،ڈی جی پاسپورٹ کی طرف سے سمندر پار پاکستانیوں کے پاسپورٹ کے اجراء، زہریلی شراب پینے سے صوبہ وار اموات کی تفصیلات کا ایجنڈا زیر بحث آیا۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر عبدالرحمان ملک نے کہا کہ زیادہ تر لوگ ان پڑھ ہیں ۔

(جاری ہے)

شرح خواندگی کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے ۔ اسلام آبا دجیسے امیروں کے شہر میں دی گئی سہولیات عام لوگوں تک بھی برابر پہنچائی جائیں۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ خیبر پختونخواہ اور فاٹا میں جو افغان مہاجرین تین دہائیوں سے رہائش پذیز ہیں ۔اورشادیاں بھی ہوگئیں ہیں ۔

ان کا مسئلہ بھی حل کیا جائے ۔ اور کہا کہ بالخصوص خیبر پختونخواہ کے پختونوں کے بلاک کیے گئے شناختی کارڈوں کا بڑا مسئلہ ہے ۔ ریلیف دیا جائے غریب شہری دوسو میل سفر کر کے نادرا دفتر میں پہنچتا ہے ۔ تو پتہ چلتا ہے کہ شناختی کارڈ بلاک ہوگیا ہے ۔ بلاک کارڈ کا معاملہ متعین مدت میں حل ہونا چاہیے ۔کمیٹی نے ہدایت دی کہ ٹی وی ،ریڈویو شناختی کارڈ بنانے کیلئے شرائط سے شہریوں کو آگاہ کرنے کے علاوہ مانیٹرنگ سیل بھی بنایا جائے تاکہ درمیانی ایجنٹ ختم ہوں ۔

چیئرمین نادرا نے آگاہ کیا کہ ملک بھر میں 550 دفاتر قائم کر رہے ہیں اور بیرون ملک بھی دفاتر موجود ہیں ۔ بیرون ملک پاکستانی شہریوں کے لئے نادرا کا آن لائن نظام بہت کامیاب رہا ہے ۔ کچھ نادرا سینٹرز میں لوگوں کی لمبی قطاریں ختم کرنے کیلئے ون ونڈو سکیم بھی کامیاب ہو رہی ہے ۔ ون ونڈو کے ذریعے ایک ہی جگہ پر فوٹو ، نشان انگوٹھااور کوائف لئے جارہے ہیں ۔

سکھر ، احمد پور ایسٹ میں نئے دفاتر کھولے گئے ہیں جہاں شناختی کارڈ بنوانے والوںکو رش زیادہ ہے ۔ سہولیات میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے ۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ کراچی کے نادرا دفاتر میں نچلی سطح کے ملازمین کا رویہ درست نہیں ۔ شہریوں کو خوار کیا جاتا ہے ۔ اس شدید سردی میں صبح چھ بجے آنے والے نو بجے تک دفتر کھولنے کا انتظار قطار میں کھڑے ہو کر کرتے ہیں ۔

نمبر آنے پر بہانہ بنایا جاتا ہے کہ شناختی کارڈ درست کرانے یا بنانے کا ضلع دوسرا ہے ۔ دو تین ملازمین کو جب تک سزا نہیں ہوتی بہتری نہیں آئے گی ۔ کمیٹی نے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی ۔ سینیٹر شاہی سید اور چیئرمین کمیٹی کی طر ف سے نائیکوپ کارڈ کے سوال کے جواب میں آگاہ کیا گیا کہ نادرا کی ضرورت نہیں جو چاہیے بنوا سکتا ہے ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ نادرا باقاعدہ مشتہر کرے کہ جس شہری کے پاس نادرا کا شناختی کارڈ اور پاکستانی پاسپورٹ ہے اسے نائیکوپ بنانے کی ضرورت نہیں ۔

ایف آئی اے کی طر ف سے آگاہ کیا گیا کہ یہ معاملہ ایکٹ آف پارلیمنٹ اور آرڈنینس کے تحت ہے ۔ واپس نہیں ہو سکتا ۔ جس پر چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ نادرا اور وزارت قانون مشاورت کرے اور کمیٹی کو آگاہ کیا جائے ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اسی ملک کی کرنسی میں ادائیگی کی اجازت ہونی چاہیے ۔ چیئرمین کمیٹی نے وفاقی وزیر داخلہ کو نادرا بورڈ کی صدارت سے روکنے سے متعلق عدالتی احکامات اور اس حوالے سے قواعدو ضوابط سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ نادرا دفاتر ایسی جگہوں پر بنائے جائیں جہاں شہریوں کی رسائی آسان ہو ۔ اسلام آباد بلیو ایریا میں نادرا دفتر کی پارکنگ نہیں۔ ڈی جی پاسپورٹ عثمان باجوہ نے کہا کہ کل 162 دفاتر کام کررہے ہیں ۔ اور بیرون ملک بھی 84 دفاتر ہیں۔ پچھلے 18 ماہ میں68 ریجنل پاسپورٹ آفس کھولے گئے ہیں ۔ 2015 میں تقریباً48 لاکھ پاسپورٹ جاری کیے گئے ہیں اور 21 ارب ریونیو جمع ہوا ہے ۔

چار دنوں میں فوری اور دس دنوں میں عام پاسپورٹ جاری کیے جارہے ہیں ۔ پاسپورٹ بنانے کیلئے طریقہ کار آسان اور سہل کر دیا گیا ہے ۔ نیشنل بنک میں فیس جمع کرانے کی لمبی قطاروں کا نیشنل بنک کے الحاق سے موبائیل شاپس کے ذریعے کمی آئی ہے ۔ 15 بڑے شہروں میں مخصوص نیشنل بنک کی برانچوںکے علاوہ بھی ہر برانچ کو پاسپورٹ فیس جمع کرنے کی اجازت ہے ۔

اڑھائی گھنٹے کے پاسپورٹ بنوانے کے عمل کو ڈیڑھ گھنٹے تک لے آئے ہیں ۔ ایس ایم ایس سروس شروع کی گئی ہے ۔ دو سے تین لاکھ ماہانہ پیغامات بجھو ا رہے ہیں۔ ریجنل پاسپورٹ دفاتر سے 50 ملازمین کو شکایات پر الگ کیا گیا ہے ۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہر شہر میںنیشنل بنک ایک سمارٹ برانچ بھی کھولے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہر پاسپورٹ دفتر میں اضافی ملازم بھی بھرتی کیے جائیں اور دفاتر کے باہر غیر قانونی طو رپر بیٹھے ایجنٹوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے ۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بیرون ملک پاکستان کے سفارتخانوں میں بھی پاسپورٹ پرنٹنگ کی سہولت شروع کی جائے ۔ جس پر ڈی جی پاسپورٹ نے آگاہ کیا کہ انتہائی حساس اور سیکورٹی کے حوالے سے معاملات ہیں ۔ پاسپورٹ کی کاپی چرائی جا سکتی ہے ۔ غلط ہاتھوں میں جا سکتا ہے ۔ کراچی پرنٹنگ کارپوریشن میں پاسپورٹ پرنٹ ہونے کے بعد سر بمہر پیٹیوں کو پاکستان ریلوے کے ذریعے منگوایا جاتا ہے ۔

کمیٹی کی طرف سے نادرا اور پاسپورٹ دفاتر کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ چیئرمین کمیٹی رحمان ملک نے اسلام آباد کی دس سالہ بچی پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کی بھی حمایت کرتے ہیں ۔امید ہے کہ سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد طیبہ کو انصاف ملے گا۔ اور ہدایت دی کہ صوبوں سے تحریری رپورٹ لی جائے کہ چائلڈ لیبر کے حوالے سے کتنی ایف آئی آر ز درج ہوئیں ہیں۔

چائلڈ لیبر قوانین کے تحت بچوں پر تشدد کی کسی صورت اجازت نہیں ۔ ذیلی کمیٹی داخلہ نے بھی بچوں پر تشدد کے خلاف بل کی منظوری دے دی ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی اور تعلیمی اداروں سے منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی اور اپریشن ہر حال میں جاری رہنا چاہیے ۔ کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ۔ اپریشن کرنے والی ٹیموں پر پتھرائو کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔

زہریلی شراب بنانے پلانے والوں کیلئے سزا پھانسی ہونی چاہیے ۔ جس پر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ پینے والے خود ہی مر جاتے ہیں ۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ شراب نوشی اور فروخت پر سزا ہے اگر عمل ہو جائے تو۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ زہریلی شراب کی بھٹیاں بن گئیں ہیں۔ خاتمے کیلئے قانون پر عمل کیا جائے ۔ اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے چیئرمین نیب کی عدم شرکت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان دنوں میں چیئر مین نیب کا اجلاس میں شریک ہونا لازم تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ چیئرمین نیب نے وقت مانگا ہے ۔ کمیٹی اجلاس میں سینیٹرز شاہی سید،سید شبلی فراز ،جاوید عباسی ، محمد علی خان سیف کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ اورنگزیب حق، چیئرمین نادرا عثمان مبین ، ڈی جی پاسپورٹ عثمان باجوہ، ایف آئی اے اور نیب کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :