پاکستان دودھ کی پیداوار میں دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے، میاں زاہد حسین

گائے اور بھینس سے دودھ کی پیداوار ترقی یافتہ ممالک سے سات سے آٹھ گنا کم ہے جدید طریقے اپنانے سے پاکستان دودھ کی پیداوار میں ساری دنیا پر سبقت حاصل کر لے گا ، بھاری زرمبادلہ کمانے کے علاوہ عوام کی صحت بہتر ہو گی، بیان

جمعہ 13 جنوری 2017 21:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2017ء) بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان دودھ کی پیداوار میں دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے تاہم گائے اور بھینس سے دودھ کی پیداوار ترقی یافتہ ممالک سے سات سے آٹھ گنا کم ہے۔ جدید طریقے اپنانے سے پاکستان دودھ کی پیداوار میں ساری دنیا پر سبقت حاصل کر لے گا جس سے بھاری زرمبادلہ کمانے کے علاوہ عوام کی صحت بہتر ہو گی اورمقامی سطح پر دودھ کی قیمت چوتھائی رہ جائے گی جس سے عوام کی صحت اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

اس شعبے کی ترقی سے مقامی سطح پر گوشت کی قیمت بھی گر جائے گی جبکہ پاکستان حلال پروڈکٹس کی عالمی منڈی میں بھی منفرد مقام بنا لے گا اور چمڑے کی مصنوعات کی صنعت بھی ترقی کرکے بھاری زرمبادلہ کمانے کا سبب بنے گی۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈیری اور لائیوا سٹاک زراعت کا اہم شعبہ ہے جو حکومت کی عدم توجہ کے باوجود سالانہ تین سے چار فیصد تک مسلسل ترقی کر رہا ہے تاہم ترقی کی رفتار تسلی بخش نہیں ہے۔

حکومت کی دلچسپی سے یہ شعبہ تیزی سے ترقی کرسکتا ہے ۔ملکی جی ڈی پی میں بارہ فیصد حصہ رکھنے والے اس شعبے میں اس وقت سوا چھ کروڑ جانور ہیں جن کی مدد سے ساڑھے تین کروڑ افراد روزگار کما رہے ہیں۔ دودھ کی پیداوار 50 ارب لیٹر ہے ، اسکی مالیت 180 ارب روپے سے زیادہ ہے جبکہ پیداوار میں سات سے آٹھ فیصد اضافہ ممکن ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان سے زندہ جانوروں کی برآمد کے علاوہ چھوٹے اور بڑے کا گوشت سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، عمان، افغانستان اور ویتنام برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ کھالیں اور لیدر پروڈکٹس یورپ اور امریکہ کو بھی برآمد کی جا رہی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دودھ اور گوشت کی طلب اور رسد کا توازن خراب ہو رہا ہے جس سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اگر اس شعبہ کو ترقی دی جائے تو ان اشیاء کی قیمت اعتدال پر آ جائے گی جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔ #

متعلقہ عنوان :