پختون عوام نے گزشتہ چالیس سے جو مشکلات سہی ہیں انکی محرومیوں اور پسماندگی کو دور کرنے کیلئے نوجوانوں کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کیلئے یونیورسٹیوں کا کردار نہایت اہم ہے ، نئی نسل دور جدید کی تعلیمی ضروریات سے مستفید ہو کر اقوام عالم میں اپنی قوم و ملک کو برابری کی سطح پر جدوجہد کر سکیں

خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر آبپاشی سکندر حیات خان شیرپائو کی صوابی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب

جمعہ 13 جنوری 2017 21:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی و سماجی بہبود سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ خطے کے پختون عوام نے گزشتہ چالیس سے جو مشکلات سہہ چکے ہیں ان کی محرومیوں اور پسماندگی کو دور کرنے کے لئے نوجوانوں کو تعلیم کے زیورسے آراستہ کرنے کے لئے یونیورسٹیوں کا کردار نہایت اہم ہے تاکہ نئی نسل دور جدید کی تعلیمی ضروریات سے مستفید ہو کر اقوام عالم میں اپنی قوم و ملک کو برابری کی سطح پر جدوجہد کر سکیں ۔

انہو ںنے ان خیالات کا اظہار صوابی یونیورسٹی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے دوسروں کے علاوہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محترمہ نورجہان نے بھی خطاب کیا ۔صوبائی وزیرنے کہا کہ ہماری جغرافیائی اور تاریخی اہمیت کو زائل کرنے کے لئے بین الاقوامی سازشوں نے چالیس سال سے اس خطے میں بربریت اور کشت و خون کا بازار گرم کر رکھا ہے اور بدقسمتی سے ہمارے ہاں تعلیمی پسماندگی کو بھی ماضی میں فروغ ملا ہے جس کی وجہ سے ہم پسماندگی کے دلدل میں پھنس چکے ہیں تاہم اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے نوجوان نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے سب سے زیادہ توجہ جدید یونیورسٹیوں کے قیام پر مرکوز کریں انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی کے لئے سرپلس انرجی ریسورسز کی نہایت ضرورت ہو تی ہے جبکہ ہمارے ہاں اس شعبے میں بیش قمیت قدرتی خزانے موجود ہیں جن کو بروئے کار لانے کے لئے جدید تعلیم اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا وقت کا تقاضا ہے جس کے لئے بہتر تعلیمی نظم و ضبط اور یونیورسٹیوں میں تحقیق پر توجہ دینا لازمی ہے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ اس خطے میں سی پیک منصوبے سمیت عالمی اقتصادی تبدیلیوں میں کردار ادا رکرنے کے لئے نوجوان نسل کو تیار کرنا اور تعلیم کے شعبے میں سرمایہ لگانا بہت ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکومت دوسرے یونیورسٹیوں کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ ایک ٹیکنیکل یونیورسٹی بھی قائم کرر ہی ہے جس کا ایک کیمپس ضلع صوابی میں بھی ہو گا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی کی وائس چانسلر محترمہ نورجہان نے یونیورسٹی کی کارکردگی اور اس سے فارغ ہونے والے طلباء کی تعلیمی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی ۔

قبل ازیں سینئر صوبائی وزیر نے صوابی یونیورسٹی میں ایریگیشن چینل کی تعمیر اور سیلابوں سے روک تھام کے منصوبے کا افتتاح کیا جس پر چالیس لاکھ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جس کا مقصد یونیورسٹی کے نئی کیمپس کو سیلابی ریلوں سے محفوظ بنانا اور یونیورسٹی کی 1465کنال اراضی کو آبپاشی کے لئے پانی فراہم کرنا ہے ۔

متعلقہ عنوان :