سی ڈی اے و ملازمین کی تقسیم کے خلاف توہین عدالت کی رٹ پیٹیشن دائر کریں گے ،چوہدری محمد یٰسین

اپنے حقوق کے تحفظ کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں،اورنگزیب خان ،شاکر زمان کیانی ادارے کی بقاء کی خاطر 25جنوری کو جنرل باڈی کے اجلاس میںاہم فیصلے کا اعلان کیا جائے گا ،مقررین کا خطاب

جمعہ 13 جنوری 2017 20:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جنوری2017ء) وزارت داخلہ کی طرف سے سی ڈی اے کے ادارے ،ملازمین اور اثاثوں کی تقسیم کے غیر قانونی نوٹیفکیشن کے اجراء کی وجہ سے سی ڈی اے مزدور یونین کے ہنگامی اجلاس جو کہ چیئرمین آفس میں منعقد ہواجس میں مزدور یونین کے مرکزی عہدیداران و رابطہ کمیٹی کے ممبران اور ہزاروں محنت کشوں نے شرکت کی ،اجلاس سے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یٰسین ،صدر اورنگزیب خان ،چیئرمین راجہ شاکر زمان کیانی ،سپریم ہیڈ صوفی محمود علی ،اسد محمود ،چوہدری زاہد احمد ،عزت خان ،لالہ فرمان ،سید امیر شاہ کاظمی ،احمد علی شیرازی ،شبیر تنولی ،حاجی مشتا ق احمد شاہد ،وارث بھٹی ،عرفان خان ،وارث دلیپ ،عبدالستار بروہی سمیت سی ڈی اے مزدور یونین کے عہدیداروں نے خطاب کیا ،چوہدری محمد یٰسین نے ہنگامی احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے چھ جنوری کو جاری کیے جانے والا نوٹیفکیشن جس کے تحت سی ڈی اے کے ادارے ،اسکے اثاثے اور ملازمین کو تقسیم کر دیا گیا جسکی وجہ سے سی ڈی اے کی 35ڈائریکٹوریٹس اورتقریباً 11000ملازمین کے مستقبل کو تاریک کرنے کی کوشش کی گئی ،ہم اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتے کیونکہ سی ڈی اے مزدور یونین اور اسکے عہدیداران اور کارکنوں کی طرف سے ادارے ،ملازمین اور اثاثوں کی تقسیم کے خلاف متعددرٹ پیٹیشنز اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ہیںاور عدالت میں ابھی یہ کیس زیر سماعت ہے جس پر ہائیکورٹ نے آرڈر پاس کیا ہے کہ انتظامیہ سی بی اے یونین سے مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرے اور ملازمین کو انکی مشاورت کے بغیر کسی دوسرے ادارے میں منتقل نہ کیا جائے لہذا عدالت کے حتمی فیصلے تک اس قسم کا کوئی بھی فیصلہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ،سی ڈی اے مزدور یونین نے ہمیشہ رنگ و نسل اور مذہب سے بالا تر ہو کر بلا تفریق افہام و تفہیم کی سیاست کو فروغ دیتے ہوئے بات چیت کے ذریعے اپنے محنت کشوں کو اپنی دس سالہ جدوجہد کے نتیجے میں بے شمار مراعات دلوائیں لیکن بلدیاتی انتخابات اور اسکے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد ہمارے ملازمین کے حقوق اور مراعات کو کوئی قانونی تحفظ نہ دے کر انکا مستقبل تاریک کر دیا گیا ہے ہم کسی سیاسی جماعت کے دم چھلہ نہیں ،ہم نے ہمیشہ مزدور کی سیاست کی اور مزدور کی آواز اور جھنڈے کو بلند کیا ،یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنا جمہوری حق استعمال کرتے ہوئے اپنے محنت کشوں کے حقوق کی آواز کو جمہوری انداز میں حکمرانوں سمیت ہر سطح پر اجاگر کیا لیکن ہماری شنوائی نہ ہونے کی صورت میں ہم نے اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا مگر وزارت داخلہ اورانتظامیہ کی طرف سے مسلسل ایسے فیصلے کیے جا رہے ہیں جو ناقابل برداشت ہیں ،ہمارے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو چکا ہے ،ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس غیر قانونی نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے ،اجلاس میں مزدوروں کے مسائل جن میں مسٹر رول پر کام کرنے والے ملازمین کو بورڈ کے فیصلے کے مطابق 89 Daysسے ڈیلی ویجز پر منتقل کیا جائے اور جن مسٹررول ملازمین کو بلا جوازملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے انہیں بحال کیا جائے اور انکی تنخواہیں بھی ادا کی جائیں ،سی ڈی اے میں کام کرنے والے ڈیلی ویجزاور زائد العمر ملازمین کو مستقل کیا جائے ،حج اور عمرے پر جانے والے ملازمین کے لیے چھٹی کے طریقہ کار میں قانونی مشکلات پیدا نہ کی جائیں ،ہفتہ وار بازاروں کو ضلعی انتظامیہ کے حوالے نہ کیا جائے ،تمام ملازمین کی پروموشن کے عمل کو یقینی بنایا جائے اور سی ڈی اے میں ملازمین کے خلاف خوف و ہراس کا ماحول پیدا نہ کیا جائے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو سی ڈی اے مزدور یونین 25جنوری کو اپنے جنرل باڈی کے اجلاس میں اپنے تمام عہدیداران اور ہزاروں ورکروں کی موجودگی میں باہمی مشاورت سے اپنے حتمی لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور اپنے ملازمین کے حقوق کی بقاء کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ،چوہدر ی محمد یٰسین نے اس موقع پر سی ڈی اے میں میر جعفر اور میر صادق کا کردار ادا کرنے والوں سے کہا کہ وہ اس نازک وقت میں انتظامیہ کے ٹائوٹ بننے کی بجائے متحد ہو کر ملازمین کے اتحاد کو مضبوط کریں کیونکہ سی ڈی اے ہمارا گھر ہے اور اس گھر کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے لہذا یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ ادارے اور ملازمین کی بقاء اور انکے مستقبل کو بچانے کا ہے ۔

متعلقہ عنوان :