سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں سیاستدانوں کے مبینہ منشیات کے استعمال کے ذکر پر کمیٹی روم کشت زعفران بن گیا

الیکشن لڑنے والوں کو کا غذات نامزدگی جمع کرواتے وقت ڈی این اے رپورٹ جمع کروانی چاہیے ، یہ واضح ہونا چاہئے کہ کبھی شراب،چرس یا افیون تو نہیں پی ،چیئرمین کمیٹی رحمان ملک کے دلچسپ ریمارکس ڈی این اے ہوا تو بہت سارے سیاستدان نااہل ہوجائینگے، شرابی سیاستدانوں کو سزائے موت ہونی چاہئے ، سینیٹر شاہی سید نے چرس کو درویش نشہ قراردیدیا

جمعہ 13 جنوری 2017 19:58

سینیٹ قائمہ کمیٹی  داخلہ کے اجلاس  میں  سیاستدانوں کے مبینہ منشیات کے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے دوران زہریلی شراب کے ذکر پر کمیٹی روم کشت زعفران بن گیا۔

(جاری ہے)

چیئر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ الیکشن لڑنے والوں کو کا غذات نامزدگی جمع کرواتے وقت ڈی این اے رپورٹ جمع کروانی چاہیے تاکہ الیکشن لڑنے سے پہلے ڈکلیئرہوناچاہیے کہ کیاکبھی شراب،چرس یا افیون تو نہیں پی ،جس پر رکن کمیٹی شاہی سید نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو بہت سارے سیاستدان نااہل ہوجائیں گے، شراب پینے والے سیاستدانوں کو سزائے موت ہونی چاہیے، سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ سندھ میں شراب پینے اور بیچنے کا نام ہندو کا استعمال ہوتا ہے مگر حقیقت میں سب کچھ کرتے مسلمان ہیں، چرس ایک درویش نشہ ہے،یہ غلط ہے نہیں ہونا چاہیے، پارلیمنٹرین عوام کا سمبل ہیں اگر وہ غلط کام کریں تو ان کیلیے بھی سزا ہونی چاہیے،اس موقع پر چیئر مین کمیٹی نے کہا کہ زہریلی شراب بنانے والوں کیلئے سزا پھانسی ہونی چاہیے ۔

جس پر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ پینے والے خود ہی مر جاتے ہیں ۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ شراب نوشی اور فروخت پر سزا ہے اگر عمل ہو جائے تو۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ زہریلی شراب کی بھٹیاں بن گئیں ہیں، خاتمے کیلئے سخت قانون بنائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :