صنعتوں کو بجلی و گیس کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے ملکی برآمدات میں اضافہ ہوسکے‘عرفان اقبال شیخ

کاروباری افراد کو بزنس فرینڈلی ماحول دیا جائے،سیکشن 38 بی اور40 بی کو فی الفور ختم کیا جائے‘ چیئرمین پیاف

جمعہ 13 جنوری 2017 19:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2017ء) پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے برآمدات کی مسلسل گرتی ہوئی صورتحال اور ملکی برآمدات کے فروغ کیلئے برآمد کنندگان کیلئے 180ارب روپے کے پیکیج کو خوش آئندقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پیکیج سے ملکی برآمدات اور حکومتی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا ،برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ انرجی کی بڑھتی ہوئی لاگت ہے جو کہ ہمارے ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں کہیںزیادہ ہے، مہنگی بجلی و گیس برآمدات میں کمی کی اہم وجہ ہے اس لیے انڈسٹریز کیلئے اعلان کردہ پیکیج میں صنعتوں کو بجلی و گیس کے ٹیرف پر ریلیف دیا جائے تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ہوسکے ہماری کاروباری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے ہمسایہ ممالک پاکستانی مارکیٹ پر قبضہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور ٹائونشپ انڈسٹریل ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس کے موقع پر قاعداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کے صنعتکاروں اور کاروباری افراد سے خطاب کرتے ہوئے عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں45 میگا واٹ تک استعمال ہونیوالی بجلی آج 20 میگاواٹ تک استعمال ہیو رہی ہے جس سے ظاہر ہے کہ صنعتیں بند ہو رہی ہیں۔اس موقع پر عرفان اقبال شیخ نے سیکشن 38 بی اور40 بی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری افراد کو بزنس فرینڈلی ماحول دیا جائے۔

بزنس کمیونٹی ٹیکس دیتی ہے انکے احاطہ میں بغیر اجازت چھاپے مارنا اور ریکارڈ ضبط کرنے والے کالے قانون کو ہم تسلیم نہیں کرتے۔ بزنس کمیونٹی کی مزید تزلیل نہ کی جائے چیئرمین پیاف نے وزیر اعظم، چیئر مین ایف بی آر،اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سنگین معاملے پر فوری طور پر توجہ دیتے ہوئے کاروباری افراد کے احاطوں پر بلا جواز چھاپے بند کرائیں اورسیکشن 38 بی اور40 بی کو فی الفور ختم کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :