دودھ کی پیداوار کے شعبہ میںجدید طریقے اپنانا کر بھاری زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے، میاں زاہد حسین

جمعہ 13 جنوری 2017 16:12

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلز فور م کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان دودھ کی پیداوار میں دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے، اس شعبہ میںجدید طریقے اپنانے سے پاکستان دودھ کی پیداوار میں ساری دنیا پر سبقت حاصل کر لے گا جس سے بھاری زرمبادلہ کمانے کے علاوہ عوام کی صحت بہتر ہو گی اورمقامی سطح پر دودھ کی قیمت ایک چوتھائی رہ جائے گی جس سے عوام کی صحت اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی سے مقامی سطح پر گوشت کی قیمت بھی گر جائے گی جبکہ پاکستان حلال پروڈکٹس کی عالمی منڈی میں بھی منفرد مقام بنا لے گا اور چمڑے کی مصنوعات کی صنعت بھی ترقی کرکے بھاری زرمبادلہ کمانے کا سبب بنے گی۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ڈیری اور لائیوا سٹاک زراعت کا اہم شعبہ ہے جو حکومت کی دلچسپی سے شعبہ تیزی سے ترقی کرسکتا ہے ۔

ملکی جی ڈی پی میں بارہ فیصد حصہ رکھنے والے اس شعبے میں اس وقت سوا چھ کروڑ جانور ہیں اور دودھ کی پیداوار 50 ارب لیٹر ہے ، اسکی مالیت 180 ارب روپے سے زیادہ ہے جبکہ پیداوار میں سات سے آٹھ فیصد اضافہ ممکن ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان سے زندہ جانوروں کی برآمد کے علاوہ گوشت بھی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، عمان، افغانستان اور ویتنام برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ کھالیں اور لیدر پروڈکٹس یورپ اور امریکہ کو بھی برآمد کی جا رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں دودھ اور گوشت کی طلب اور رسد کا توازن خراب ہو رہا ہے جس سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اگر اس شعبہ کو ترقی دی جائے تو ان اشیاء کی قیمت اعتدال پر آ جائے گی جس سے عوام کو ریلیف ملے گا۔

متعلقہ عنوان :