صدر آزاد کشمیر کی وفاقی وزیر ہائوسنگ محمد اکرم خان درانی سے ملاقات

تحریک آزادی کشمیر ، گڈ گورننس ، معاشی ترقی ، سی پیک کی ریاست تک توسیع ، ملکی مجموعی سیاسی صورتحا ل مشترکہ منصوبوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کیلئے کوشاں ہیں ، چھ ماہ پہلے شروع ہونے والے تحریک نے مسئلہ کشمیر کو نئی جہت عطا کی ہے ،لوگوں کے اندر سے موت کا خوف ختم ہوچکا ہے،سردار محمد مسعود خان

جمعہ 13 جنوری 2017 16:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کی وفاقی وزیر ہائوسنگ و ورکس محمد اکرم خان درانی سے ملاقات ، تحریک آزادی کشمیر ، آزاد کشمیر میں گڈ گورننس ، معاشی ترقی ، سی پیک کی ریاست تک توسیع ، ملک کی مجموعی سیاسی صورتحا ل ، آزاد کشمیر میں ہائوسنگ سیکٹر کی ترقی اور مشترکہ منصوبوں سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے کوشاں ہیں ہم چاہتے ہیں کہ کسی تیسرے ملک یا بین الاقوامی ادارے کی ثالثی میں مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے مذاکرات اور مکالمے کا سلسلہ شروع ہو اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی مشکلات میں کسی طرح کمی آئے ۔

(جاری ہے)

چھ ماہ پہلے شروع ہونے والے تحریک نے مسئلہ کشمیر کو نئی جہت عطا کی ہے ۔

جس سے وہاں کے لوگوں کے اندر سے موت کا خوف ختم ہو چکا ہے ۔ جب ظلم و ستم کی انتہا ہو جائے تو ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے ۔ کشمیریوں کو اپنے گھروں اور اپنی زمین پر ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے اسرائیل طرز کی غیر قانوی آبادیاں بنا رہا ہے ۔ جن میں ان فوجیوں کو آباد کرنے کا منصوبہ ہے ۔

جنہوں نے کشمیریوں کے قتل عام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ اور غیر کشمیریوں ہندئووں کو بھی وہاں بسایا جا رہا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں مخلوط حکومت میں شامل بی جے پی اپنے انتخابی منشور کے مطابق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ جسے بھارتی آئین میں خصوصی حیثیت حاصل ہے ۔ ہمیں مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے خیبر پختونخوا کے عوام اور جمعیت علماء اسلام کا تعاون درکا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا آزاد کشمیر کے ساتھ منسلک ہے اس لیے ہمارے عوام کے درمیان گہرے تعلقات ہیں ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ 1947 سے اب تک بھارتی فوج اور ہندو انتہا پسند 5 لاکھ کشمیریوں کو قتل کر چکے ہیں۔ وفاقی وزیر اکرم درانی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پوری قوم اور پارلیمنٹ متحد ہے ۔ مسئلہ کشمیر موجودہ حکومت کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے ۔

وزیراعظم نواز شریف نے اس حوالے سے اپنی کابینہ کے ارکان کو خصوصی ہدایات دے رکھی ہیں۔ کشمیری قوم نے طویل عرصہ تک جدوجہد کی اور لا زوال قربانیاں دی ہیں۔ اس کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے عوام ثابت قدم ہیں۔ جس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر جے یو آئی کا اصولی موقف ہے ۔ ہمیں مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے ساتھ آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی پر بھی خصوصی توجہ دینا ہو گی ۔

آزاد کشمیر میں ترقی ، معاشی خوشحالی اور گڈ گورننس کے تحریک آزادی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔ بھارت کی طرف سے آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے اقدامات سے وہاں مذید نفرت بڑھے گی ۔ اس لیے وہ اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر حوالے سے کشمیری بھائیوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے ۔ سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت سے کشمیریوں کے حوصلے بڑھیں گے ۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی ۔ اب تو بھارت کے اندر سے بھی انسانی اقدار پر یقین رکھنے والے افراد نے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر آواز بلند کرنا شروع کر دی ہے ۔ بھارتی میڈیا جو حکومت کے زیر اثر ہے اس میں بھی مقبوضہ کشمیر کے اندر مظالم اب آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہے ہیں۔ یہ کامیاب کی علامت ہے ۔ عالمی حالات تیزی سے بدل رہے ہیں چین اور روس پاکستان کے قریب آ رہے ہیں۔ سی پیک کسی وجہ سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہو گی ۔ علاوہ ازیں انہوں نے اپنی وزارت کی طرف سے آزاد کشمیر میں ہائوسنگ کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔