بی زیڈ یو کیس،یونیورسٹی کو طلبا ء کی رجسٹریشن کرنے ،لاہور کے اداروں میں تعلیم جاری رکھنے کے خواہشمند طلباء کی فہرستیں پیش کرنے کاحکم

ایچ ای سی کے این او سی اور بی زیڈ یو ملتان کی سنڈیکٹ کی منظوری کے بغیر لاہور کیمپس میں کلاسز شروع کر دی گئیں‘ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کیا یہ حکومت کی گڈ گورننس ہے،ہزاروں طلبہ غیر قانونی کیمپس میں پڑھتے رہے اور کسی نے ایکشن تک نہ لیا قصور حکومت یا ہائر ایجوکیشن کا ہے اس کی سزا بچوں کو دیکر کورس مکمل کرنے والوں سے دوبارہ امتحان کیسے لے سکتے ہیں‘ لاہور ہائیکورٹ

جمعہ 13 جنوری 2017 15:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے بہائو الدین ذکریا یونیورسٹی کے طلبہ کو ڈگریاں جاری کرنے کے کیس میں وائس چانسلربی زیڈیوملتان کو لاہورکیمپس کے طلبا کی رجسٹریشن کرنے اور لاہورکے اداروں میں تعلیم جاری رکھنے کے خواہشمند طلباء کی فہرستیں 17جنوری کوپیش کرنے کاحکم دے دیا ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس مسعود جہانگیراورجسٹس عاطرمحمود پر مشتمل بینچ نے بہائوالدین ذکریا یونیورسٹی لاہور میں زیر تعلیم طلبہ کی ڈگریوں کے معاملہ پرکیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد،سیکرٹری ہائر ایجوکیشن پنجاب نسیم نواز ،وائس چانسلربہاوالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر طاہرامین ،رجسٹرار ڈاکٹر مظاہر اقبال، سابق وی سی ڈاکٹر القماسمیت دیگر پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

کیس کی سماعت کے موقع پرطلبہ کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل نے وزیراعلیٰ پنجاب کی لاہورکیمپس کی منظوری کے حوالے سے سمری پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے این او سی اور بی زیڈ یو ملتان کی سنڈیکٹ کی منظوری کے بعد لاہور کیمپس قائم ہو سکتا تھا لیکن ایچ ای سی اور سنڈیکٹ کی منظوری کے بغیر ہی لاہور کیمپس میں کلاسز شروع کر دی گئیں۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کی گئی سمری کے حوالے سے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے کہا کہ کیا یہ حکومت کی گڈ گورننس ہے۔ہزاروں طلبہ غیر قانونی کیمپس میں پڑھتے رہے اور کسی نے ایکشن تک نہ لیا۔ وی سی کاکہناتھا کہ ڈگریاں جاری کرنے کے لئے طلبہ کی رجسٹریشن اورامتحان قانونی تقاضاہے۔جس پر عدالت نے کہا کہ وی سی بہائو الدین یونیورسٹی لاہور کیمپس کے طلبہ کے داخلے کرکے ان سے ایک چھوٹا سا کمپری ہنسیو امتحان لیگی اور پاس طلبہ کو ڈگریاں دیدی جائیں گی۔

عدالت نے کہا کہ قصور حکومت یا ہائر ایجوکیشن کا ہے اس کی سزا بچوں کو دیکر کورس مکمل کرنے والوں سے دوبارہ امتحان کیسے لے سکتے ہیں۔جس پر فاضل بینچ نے وائس چانسلربی زیڈیوملتان کو لاہورکیمپس کے طلبا کی رجسٹریشن کرنے اور لاہورکے اداروں میں تعلیم جاری رکھنے کے خواہشمند طلباء کی فہرستیں 17جنوری کوپیش کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔