Live Updates

عمران خان کو احتساب کی الف بے کا بھی علم نہیں ، احتساب میں سنجیدہ ہیں تو پارلیمنٹ میں آئیں، این آر او کے تحت سب زیادہ ریلیف ایم کیو ایم نے حاصل کیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کی سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 جنوری 2017 13:04

عمران خان کو احتساب کی الف بے کا بھی علم نہیں ، احتساب میں سنجیدہ ہیں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب بیورو بارے عمران خان کے بیان سے بڑا مذاق پاکستان سے اور کوئی نہیں کیا جاسکتا، عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب بیورو ان کے حوالے کردیا جائے تو وہ اسے درست کردیں گے۔ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کو احتساب کی الف بے کا بھی علم نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک میں احتساب کے نام پر چونتیس ادارے کام کررہے ہیں۔ ان تمام اداروں کے پاس پبلک اکائونٹ ایبلٹی کا اختیار ہے ۔ ان کے پاس بجٹ اور تمام قانونی دستاویزات موجود ہیں اور یہ ایک تاریخ رکھتے ہیں۔ صوبائی لیول پر احتساب کے ادارے موجود ہیں ۔ انہیں پاکستان میں موجود تمام نظام کو سمجھنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان احتساب کے لئے سنجیدہ ہیں اور پاکستان میں اسے آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو پھر آئیں ر سب ملکر سنجیدگی سے پارلیمنٹ میں مل جل کر کام کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو علم ہونا چاہئے کہ پاکستان میں سیاستدانوں کو برا بھلا کہنے کا دور ختم ہو چکا ہے ۔ نیشنل سیکورٹی یا کرپشن کا بہانہ بنا کر حکومتوں کو فارغ کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ اب جمہوریت رواں دواں ہے انہوں نے کہا کہ ایوب دور میں کرپشن کیسز کی وجہ سے 4 ہزار سے زیادہ افراد کو نوکریوں سے نکالا گیا تھا اور جنرل یحیٰ کے دور میں 303 لوگوں کو فارغ کیا گیا جس میں سول سرونٹس بھی شامل تھے اور بھٹو صاحب کے دور میں 1294 افراد بشمول سول سرونٹس کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا انہوں نے کہا کہ سلسلہ جنرل ضیاء اور جنرل مشرف کے ادوار میں بھی احتساب چلتا رہا اور سیاستدانوں کے لئے این آر او بنایا گیا اور یہ تسلیم کیا گیا کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر کیسز قائم کئے گئے ہیں اور اس کا سب سے بڑا نشانہ محمد نواز شریف بنے انہوں نے کہا کہ فلیٹ کیس ظفر علی شاہ کیس میں بھی شامل ہے اور اس سے قبل بھی کئی کیسز میں شامل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس کیس کا بیک گرائونڈ سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو دور میں ملازمتوں کے نئے سکیل مقرر کئے گئے اور آج بھی ہم 22 سکیل پر چل رہے ہیں ۔ کیوبا کا حوالہ دیتے ہوئے دانیال عزیز نے کہا کہ اس نے امریکا سے دوستی کرلی روس کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے اور ہم بھٹو کے بعد سے کاروباری بنیادوں پر معیشت کو چلانے کی کوشش کررہے ہیں اور جمہوریت کی بحالی کی کوششیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ایک جانب جمہوری ذہنیت ہے اور دوسری جانب سوشلزم کے پیروکار ہیں انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب این آر او بنا تو اس وقت کسی بھی مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے این آر او کے تحت ریلیف حاصل نہیں کیا۔جبکہ 97 فیصد ریلیف سندھ والوں نے حاصل کیا جس میں سب زیادہ تعداد ایم کیو ایم کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان سنجیدہ ہیں تو پارلیمنٹ میں آئیں تاکہ ان کی صلاحیتوں کا اندازہ ہو سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات