پی ایس ڈی پی کے تحت وزارت کے بارہ منصوبوں کے لئے نو ارب روپے مختص کئے گئے ،ْمیر حاصل بزنجو

حکومت نے کوئی گندم درآمد نہیں کی‘ گندم کی درآمد روکنے کے لئے ڈیوٹی بڑھا کر 60 فیصد کردی گئی ،ْسکندر حیاس بوسن ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر 2016ء میں 21 مقدمات درج کئے گئے ،ْانجینئر بلیغ الرحمن حکومت مختلف ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہی ہے ،ْشیخ آفتاب ،ْ سینٹ میں وقفہ سوالات

جمعرات 12 جنوری 2017 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ حکومت مختلف ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے لئے اقدامات کر رہی ہے جمعرات کو وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمان نے بتایا کہ اس وقت ملک بھر کے 197 اداروں میں سی پیک سے متعلقہ 38 شعبوں میں تربیت دی جارہی ہے۔ ہماری تجویز ہے کہ اگلے سال نیوٹیک میں بھی چینی زبان کی تربیت کا سلسلہ شروع کیا جائے۔

پانچ یونیورسٹیوں میں کنفیوشیش مراکز بھی قائم کئے گئے ہیں جو چینی زبان کو فروغ دے رہے ہیں۔ وزارت مواصلات کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ اسلام آباد مظفرآباد دو رویہ سڑک کی توسیع کے لئے فزیبلٹی سٹڈی اور ڈیزائن مکمل کیا جارہا ہے۔ منصوبہ کام شروع ہونے کے بعد تین سال میں مکمل ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ قومی شاہراہوں اور موٹرویز پر 88 ٹول پلازے فعال ہیں۔

ٹول پلازوں کو کشادہ کرنے کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔ اس وقت مینوئل ٹول پلازوں کی تعداد 57 ہے جبکہ ایم ون پر دس ‘ ایم تھری اور ایم فور پر تین تین اور ایم فور پر چار ٹول پلازے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اسلام آباد موٹروے پر ٹول پلازے کو کشادہ کرنے سے مسافر وں کو بہت سہولت ملی ہے۔وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ حکومت مختلف ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

مواصلات کی سہولت بہتر ہونے سے تجارت بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد‘ تہران‘ استنبول روڈ ریل راہداری کو فعال کیا گیا تھا لیکن چند رکاوٹوں کی وجہ سے اس پر عمل نہیں ہو رہا۔ ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں اجلاس بھی ہو چکا ہے۔ امید ہے کہ اس راہداری کو جلد فعال کردیا جائے گا۔وفاقی وزیر بندرگاہیں و جہاز رانی میر حاصل بزنجو نے کہا کہ اس رقم میں سے آٹھ ارب 91 کروڑ خرچ کئے جاچکے ہیں جبکہ 13 مئی 2016ء کو 88 کروڑ 12 لاکھ روپے خزانہ ڈویژن کو واپس کردیئے گئے۔

میر حاصل بزنجو نے ایوان کو بتایا کہ فشنگ پالیسی کی تیاری کے لئے کام ہو رہا ہے۔ اس وقت تک پاکستان کی سمندری حدود میں مچھلیاں پکڑنے کے لئے کوئی لائسنس جاری نہیں کیا گیا اور ہماری تجویز ہوگی کہ ملکی ماہی گیروں کے مفاد کے تحفظ کے لئے ایسا لائسنس جاری بھی نہیں ہونا چاہیے۔وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندر حیات بوسن نے کہا کہ 2013-14ء میں گندم پر درآمدی ڈیوٹی دس فیصد تھی جوکہ 2015-16ء میں یہ ڈیوٹی بڑھا کر 25 فیصد کی گئی جسے بعد میں 40 فیصد کردیا گیا۔

جسے اب بڑھا کر 60 فیصد کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال کے دوران فلور ملز مالکان نے ہی گندم درآمد کی تھی جسے روکنے کے لئے ڈیوٹی بڑھائی گئی ۔ اس وقت بھی ملک میں گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ ای سی سی سے درخواست کی ہے کہ سندھ اور پنجاب کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔ ذخیرہ وافر ہے اس لئے اجازت دے دی جائے گی۔ 2015-16ء کے دوران گندم کی طلب 25 ملین ٹن تھی جبکہ پیداوار 25.63 ملین ٹن رہی۔

وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے ایوان کو بتایا کہ یکم مارچ 2015ء کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی منظور شدہ ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2015ء کے نوٹیفکیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں کو تیس جون 2016ء تک منجمد کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2013ء میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر 27 مقدمات درج کئے گئے۔ وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی ذمہ داری متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کی ہوتی ہے تاہم فیصلوں پر عملدرآمد کی پیروی مشترکہ مفادات کونسل سیکرٹریٹ کرتا ہے۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے 27 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی بھی فراہم کی جارہی ہے۔ گندم‘ تیل دار بیج‘ مکئی‘ چاول اور گنے کی نئی اقسام کو فروغ دیا جارہا ہے۔ سرکاری اور نجی شعبے کی معاونت سے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ مویشیوں کی افزائش کے لئے بھی کسانوں کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ میرپور اور ڈیرہ غازی خان میں سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ہسپتال تعمیر کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو سال میں اوورسیز پاکستانیز فائونڈیشن کی جانب سے کوئی ہائوسنگ سکیم شروع نہیں کی گئی تاہم رائے رائے ونڈ روڈ لاہور میں او پی ایف ہائوسنگ سکیم فیز ٹو کی ترقی کے لئے کام شروع ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :