سی پی این ای اور شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط

لیگل جرنلزم ٹریننگ سے صحافیوں کو تحقیق کے معاملات اور معلومات میں اضافہ ہوگا‘ وائس چانسلر قاضی خالد

جمعرات 12 جنوری 2017 23:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) کونسل آف پاکستان نیوزپیپرایڈیٹرز (سی پی این ای) اورشہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لائ(SZABUL ) کے درمیان صحافیوں کی لیگل جرنلزم ٹریننگ کے حوالے سے مفاہمت کی یاداشت(MoU) پر دستخط ہوگئے۔ معاہدے کے تحت دونوں ادارے ریسرچ، تعلیم اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے سے نا صرف تعاون کریں گے بلکہ رپورٹرز، اینکرز سمیت شعبہ صحافت سے تعلق رکھنے والے افراد اور طلبہ کے تبادلے ہوں گے جس سے ملک کے آئین اور قوانین، صحافیوں کی ذمہ داریوں اور حقوق کے بار میں معلومات میں اضافہ ہوگا۔

اس موقع پر جامعہ کے بانی وائس چانسلر جسٹس(ر)قاضی خالد علی کا کہنا تھا کہ سی پی این ای نے ہر دور میں جمہوریت کی بحالی، تعلیم کی اہمیت، آئین اور قانون کی بالادستی اور دیگر امور سے متعلق اہم کردار ادا کیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پی این ای اور جامعہ کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ایک تاریخی واقعہ ہے اس جامعہ کے تحت صحافیوں کی تربیت اور استعداد میں اضافہ کے لیے ورکشاپ، سیمینار، لیکچرز، سرٹیفیکٹ اور ڈپلومہ کورسز منعقد کیے جائیں گے جس میں پاکستان کے معروف قانون دان، ججز اور دیگرمعروف شخصیات کو لیکچرز کی دعوت دی جائے گی۔

برطانیہ کی کئی جامعات کے ساتھ بھی اشتراک کیا جارہا ہے لیگل جرنلزم میں بیرونی ممالک سے بھی اساتذہ کو مدعو کیے جائے گا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سی پی این ای کے جنرل سیکریٹری اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام نا صرف صحافتی دنیا کے لوگوں کیلئے بلکہ وکلاء کیلئے بھی معاون ثابت ہوگا، عدالت کی رپورٹنگ کرنے والے رپورٹرز کی پیشہ وارانہ استعداد میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے اس معاہدے کے لیے کام کرنے پر جسٹس(ر) قاخی خالد علی اور ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی کی کاوشوں کو سراہا۔ سی پی این ای کی اسکل ڈیویلپمنٹ کمیٹی کے چیرمین ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے کہا کہ یہ ایک تاریخی ایونٹ ہے پہلی بار پاکستان ایڈیٹرز کی تنظیم نے کسی تعلیمی ادارے کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء پاکستان کی پہلی قانون کی جامعہ ہے، اس جامعہ کے قیام کا سہرا قانون کی معتبر شخصیت قاضی خالد کے سر جاتا ہے۔

انہوں نے معاہدے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سب ایڈیٹر، رپورٹر اور دیگر صحافیوں کے لیے ایسے پلیٹ فارم انتہائی ضروری ہیں کیونکہ ان کے ذریعہ صحافیوں کو صلاحیتوں کو نکھارنے کا موقع ملتا ہے اس معاہدے کو تعلیمی میدان میں عملی شکل بھی ملے گی، ان کورسز کے ذریعہ صحافیوں کو اپنے حقوق سے بہتر طور پر آگاہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شرح خواندگی میں اضافہ کے لیے سی پی این ای اپنا قومی کردار ادا کرتی رہے گی۔

سی پی این ای کے نائب صدر اور سندھ کمیٹی کے چیرمین عامر محمود نے کہا کہ اس جامعہ کا قیام صوبے سندھ کے لیے باعث فخر ہے، جامعہ اور سی پی این ای کے اشتراک سے صحافت کو فائدہ ہوگا۔ سی پی این کے رکن قاضی اسد عابد نے لیگل جرنلزم کی تعلیم کے لیے اس مفاہمت کو خوش آئند قرار دیا۔ جامعہ کے رجسٹرار سید شرف علی نے اس مفاہمت کی یادداشت کے چیدہ چیدہ نقات حاضرین کے سامنے پیش کیے۔

سی پی این سی کے اس موقع پر سی پی این ای کی ذیلی کمیٹی اسکل اینڈ ڈیویلپمنٹ کے سربراہ وقار یوسف عظیمی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لاء کے وائس چانسلر قاضی خالد نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے اس پر گواہوں کی حیثیت سے سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل اعجاز الحق اور جامعہ کے رجسٹرار سید شرف علی نے دستخط کیے ۔ تقریب کی نظامت کی فرائض جامعہ کے ڈائریکٹر فنانس ڈاکٹر عامر بشیر نے ادا کیے۔

تقریب میں سی پی این ای کی جانب سے اعجازالحق، قاضی اسد عابد، عامر محمود، ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی، ڈاکٹر جبار خٹک، غلام نبی چانڈیو، حامد حسین عابدی، فیصل شاہجہاں، محمد شبیر چوہدری، طاہر نجمی، عبدالخالق علی، عارف بلوچ، احمد اقبال بلوچ، عبدالرحمن منگریو، شیر محمد کھاوڑ، بشیر احمد میمن اور زاہدہ عباسی نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :