غیر معیاری ایل پی جی سلنڈرز بنانے والوں کیخلاف کارروائی کیلئے حکومت کو10 دن کی ڈیڈ لائن

ایوانوں میں موجود لوگ غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، گوجرانوالہ میں غیرمعیاری سلنڈر تیار کرنیوالے چارسو کارخانے چل رہے ہیں،اوگرا نے غیر معیاری سلنڈر بنانے والی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے ، اگر حکومت نے غیر معیاری سلنڈر بنانے والی مافیہ کیخلاف کارروائی نہ کی تو اوگرا کا گھیرائو اور عدالت سے رجوع کر یں گے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کی پریس کانفرنس

جمعرات 12 جنوری 2017 22:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2017ء) ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے ایل پی جی کے غیر معیاری سلنڈرز بنانے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے حکومت کو10 دن کی ڈیڈ لائن دیدی،چیئرمین ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ ایوانوں میں موجود لوگ غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، گوجرانوالہ میں غیرمعیاری سلنڈر تیار کرنیوالے چارسو کارخانے چل رہے ہیں،اوگرا نے غیر معیاری سلنڈر بنانے والی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے ، اگر حکومت نے غیر معیاری سلنڈر بنانے والی مافیہ کیخلاف کارروائی نہ کی تو اوگرا کا گھیرائو اور عدالت سے رجوع کر یں گے۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن ے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر معیاری سلنڈروں کی وجہ سے حادثات ہو رہے ہیں جس میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں ،سیاسی اثر رسوخ کی وجہ سے غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جا رہی جبکہ اوگرا نے غیر معیاری سلنڈر بنانے والی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں غیرمعیاری سلنڈر تیار کرنیوالے چارسو کارخانے چل رہے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اگر غیر معیاری سلنڈر بنانے کا کا م نہ روکا گیا تو 10 دن بعد کورٹ سے رجوع کریں گے ، ایل پی جی کے سلنڈروں کے حفاظتی معیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،انہوں نے الزام لگایا کہ ایوانوں میں موجود لوگ غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں ،غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کے خلاف قانون سازی میں تاخیر کی جا رہی ہے ،ایک سوال کے جواب میں عرفان کھوکھر کا کہنا تھا کہ ایک سال میں 12 لاکھ ٹن ایل پی جی فروخت ہو رہی ہے ،ایل پی جی کی فروخت سے ایک سال میں42 ارب روپے ریونیو حاصل ہوا ہے ، ایل پی جی کی درآمد پر پالیسی بنانے سے قیمتوں پر کنٹرول کیاجاسکے گا ، ایل پی جی کو ریگولیٹ کرنے کا مقصد اس وقت حاصل ہو گا جب سپلائی ڈیمانڈ میں فرق نہیں ہو گا۔

(رڈ)