ایران سے پابندیوں کے مکمل خاتمے تک گیس پائپ لائن منصوبے پر کام نہیں کر سکتے‘ ملک میں بغیر لائسنس پٹرول کی فروخت قانوناً جرم ہے‘ ایسی غیر قانونی سرگرمیاں روکنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا ایوان بالا میں جواب

جمعرات 12 جنوری 2017 19:29

اسلام آباد ۔12جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ایران سے پابندیوں کے مکمل خاتمے تک گیس پائپ لائن منصوبے پر کام نہیں کر سکتے‘ ملک میں بغیر لائسنس پٹرول کی فروخت قانوناً جرم ہے‘ ایسی غیر قانونی سرگرمیاں روکنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ایوان بالا میں سینیٹر چوہدری تنویر خان کے توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بغیر لائسنس پٹرول اور دیگر پٹرولیم مصنوعات کی فروخت کو روکنا اوگرا کی ذمہ داری ہے اور اوگرا کے علم میں جب بھی ایسی کوئی سرگرمی آتی ہے تو صوبائی حکومتوں کو اس سے آگاہ کیا جاتا ہے۔

بنیادی طور پر ضلعی انتظامیہ اس سلسلے میں کارروائی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا اس سلسلے میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر اس وقت بھی پابندیاں ہیں جب تک پابندیاں ختم نہیں ہوتیں گیس پائپ لائن منصوبے پر پیشرفت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کے مکمل خاتمے کے بعد بھی پرانے معاہدے کے تحت ہی ہم گیس حاصل کریں گے۔