گزشتہ گیارہ سالوں میں غیر معیاری گیس سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے 3240 ہلاکتیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے،رپورٹ

قانون سازی کیلئے 2006 میں مہم شروع کی تھی، وزیراعظم ، وزرائے اعلیٰ، اعلیٰ عدلیہ سمیت متعلقہ حکام کو درخواستیں دیں، ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی،چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن

جمعرات 12 جنوری 2017 19:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) گزشتہ گیارہ سالوں میں غیر معیاری گیس سلنڈر پھٹنے کی وجہ سے 3240 ہلاکتیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں مگرحکومت ابھی تک اس پر کوئی قانون سازی نہیں کر سکی اس ضمن میں ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کی مرتب کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں غیر معیاری سلنڈروں کی تیاری روکنے اور اس پر قانون سازی کرنے کے لیے 2006 میں ہم نے مہم شروع کی تھی اور اس حوالے سے وزیراعظم ، وزرائے اعلیٰ، اعلی عدلیہ سمیت متعلقہ حکام کو بھی درخواستیں دیں مگر ان پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی جبکہ اس حوالے سے صوبائی حکومتوں اور وزارت قانون نیتحریری یقین دہانی بھی کروائی تھی عرفان کھوکھر نے مطالبہ کیا کہ غیر معیاری سلنڈر پھٹنے سے ہونے والی ہلاکتوں کے جرم کو ناقابل ضمانت قرار دیا جائے کیونکہ اس، وقت یہ قابل ضمانت ہے اور ایف آئی آر میں نامزد ملزمان تین دن میں ضمانت پر رہائی حاصل کرلیتے ہیں عرفان کھوکھر نے کہا کہ غیر معیاری سلنڈر بنانے والوں کے خلاف بلاامتیاز ملک گیر آپریشن کیا جائے اس حوالے سے ہماری ایسوسی ایشن کے پاس مکمل ریکارڈ موجود ہے کہ کن علاقوں میں غیر معیاری سلنڈر تیار ہو رہے ہیں آپریشن کے دوران ہم حکومت کی مکمل مدد کریں گے تاکہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو روکا جا سکے عرفان کھوکھر کے مطابق گیارہ سالوں میں غیر معیاری سلنڈر پھٹنے سے 3240 ہلاکتیں اور سینکڑوں افراد زخمی ہو چکے ہیں ۔