پاکستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے، ہر اندھیرے کو روشنی سے شکست دیں گے، بعض سیاستدان بلاناغہ جھوٹ بولتے ہیں، ان کا جھوٹ سن سن کر عوام بھی تنگ آ چکے ہیں، جھوٹ کی سیاست ملک کیلئے انتہائی خطرناک ہے، اگر ترقی میں ہاتھ نہیں بٹایا جا سکتا تو ترقی سے ہمارا ہاتھ بھی نہ روکیں اور قوم کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر چلنے دیں، غریبوں کو صحت کی مفت سہولیات کیلئے قومی صحت پروگرام ایک عظیم مقصد کے تحت شروع کیا گیا، اسکا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھایا جائے گا، خدمت خلق سے جتنی خوشی ملتی ہے کسی اور کام سے نہیں ملتی

وزیراعظم محمد نواز شریف کا نارووال میں قومی صحت پروگرام کے اجراء کی تقریب سے خطاب کالا شاہ کاکو سے بدوملہی کو موٹروے سے منسلک اور بدوملہی سے نارووال تک کے علاقہ کو بھی موٹروے سے ملانے کا اعلان

جمعرات 12 جنوری 2017 19:14

نارووال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے، ہر اندھیرے کو روشنی سے شکست دیں گے، بعض سیاستدان بلاناغہ جھوٹ بولتے ہیں، ان کا جھوٹ سن سن کر عوام بھی تنگ آ چکے ہیں، جھوٹ کی سیاست پاکستان کیلئے انتہائی خطرناک ہے، اگر ترقی میں ہاتھ نہیں بٹایا جا سکتا تو ترقی سے ہمارا ہاتھ بھی نہ روکیں اور قوم کو ترقی و خوشحالی کے راستے پر چلنے دیں، غریبوں کو صحت کی مفت سہولیات کیلئے قومی صحت پروگرام ایک عظیم مقصد کے تحت شروع کیا گیا ہے، خدمت خلق سے جتنی خوشی ملتی ہے کسی اور کام سے نہیں ملتی، اس پروگرام کا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھایا جائے گا، وزیر اعظم نے کالا شاہ کاکو سے بدوملہی کو موٹروے سے منسلک اور بدوملہی سے نارووال تک کے علاقہ کو بھی موٹروے سے ملانے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں قومی صحت پروگرام کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ایک نیک مقصد کیلئے نارووال آنے پر بہت خوش ہیں، پیچیدہ امراض میں مبتلا مریضوں کو صحت کی مفت سہولیات کی فراہمی کیلئے قومی صحت پروگرام کا اجراء ایک بڑے مقصد کے تحت شروع کیا گیا اور نارووال میںا یک لاکھ 60 ہزار خاندانوں کو ہیلتھ کارڈ دیئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معاشی ناہمواریوں کا سدباب کرنا ہمارا مقصد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ الله تعالیٰ مجھ جیسے ناچیز بندوں سے مخلوق کی خدمت کا کام لے رہا ہے جس پر بڑی خوشی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے غریب لوگ بھی ہیں جو علاج معالجہ تو درکنار دوائی بھی نہیں خرید سکتے اور ہسپتال جانے کیلئے ان کے پاس اخراجات نہیں ہوتے، میری خواہش تھی کہ حکومت ان لوگوں کی مدد کیلئے وسائل فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ اسی جذبہ کے تحت وزیراعظم صحت پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، اس کا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاج معالجہ کی خاطر غریب لوگ اپنی جائیدادیں بیچ دیتے ہیں اس کے باوجود بھی وہ علاج نہیں کرا پاتے اور پھر قرض لینے پر مجبور ہوتے ہیں، ان کے بال بچے سکول جانا چھوڑ دیتے ہیں اور چھوٹے موٹے کام کرکے گزارہ کرتے ہیں، یہ ہمارے معاشرہ کی ناہمواریاں ہیں جن کا ہمیں سدباب کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ ایک کنبہ کی طرح ہیں جنہیں برابر کا حق ملنا چاہئے، اگر کسی گھر میں روشنی کا چراغ بجھ گیا ہو تو اسے دوبارہ روشن کرنا ہمارا فرض ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس نیک کام میں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ، مریم نواز، حکومت پنجاب اور دیگر افراد شامل ہیں، یہی وہ اصل کام ہے جو الله کو پسند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص کسی بڑی بیماری میں مبتلا ہے تو صحت کارڈ کے ساتھ اس کا پرائیویٹ ہسپتال میں علاج معالجہ ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے بتایا ہے کہ کس طرح صحت پروگرام کے تحت لوگوں کا علاج معالجہ کیا جا رہا ہے، گائوں کا ایک غریب شخص جسے دل کی بیماری لاحق تھی اور وہ اپنے علاج کیلئے بائی پاس نہ کرا سکتا تھا، اس کا کامیاب آپریشن ہوا اور وہ صحت مند ہوا۔ ایک اور غریب شخص جو کینسر میں مبتلا تھا، اسے وزیراعظم صحت کارڈ ملا اور اس کا شفاء انٹرنیشنل ہسپتال اسلام آباد میں علاج ہو رہا ہے اور وہ اب تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے، اسی طرح ہزاروں ایسے مریضوں کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہم قوم کے فیملی ممبر ہیں، ایک دوسرے کے دکھوں کا مداوا کرنے کیلئے آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحت پروگرام کا اجراء عظیم مقصد کے تحت کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیر صحت سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے ہسپتالوں کا دورہ کریں جہاں سکیم کے تحت غریبوں کا علاج معالجہ ہو رہا ہے اور مریضوں کے گھروں پر بھی جا کر ان کی عیادت کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ صحت پروگرام کے تحت جن امراض کا علاج کیا جا رہا ہے ان میں امراض قلب، بائی پاس، انجیو پلاسٹی، جھلس جانے والے افراد، ذیابطیس اور کینسر اور دیگر امراض کے مریض شامل ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ایسے مریضوںکے علاج معالجہ کیلئے اڑھائی لاکھ کی رقم فراہم کرے گی اور اخراجات بڑھنے پر بیت المال کے ذریعے مدد کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاست سیاسی جلسوں میں کریں گے، آج یہاں غریب عوام کی خدمت کیلئے آئے ہیں، (ن) لیگ نارووال سے ہمیشہ کامیابی حاصل کرتی رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کی خدمت کی سیاست کرتے ہیں جبکہ بعض سیاستدان جھوٹ بولتے ہیں اور بلاناغہ جھوٹ بولتے ہیں حالانکہ منگل اور بدھ کو گوشت کا بھی ناغہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ کی سیاست پاکستان کیلئے بہت خطرناک ہے، عوام بھی جھوٹ سن سن کر تنگ آ چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے ایسے سیاستدانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قوم کا راستہ مت روکیں، اسے ترقی کے راستے پر چلنے دیں، اگر ترقی میں ہاتھ نہیں بٹایا جا سکتا تو ترقی سے بھی ہمارا ہاتھ نہ روکا جائے اور قوم کو خوشحالی کے راستے پر چلنے دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹے سیاستدان روزانہ کوئی نیا شوشا چھوڑتے ہیں مگر عوام باشعور ہیں جو ٹی وی دیکھ کر سمجھ جاتے ہیں کہ کیا جھوٹ ہے اور کیا سچ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اعلیٰ جذبہ سے قوم کی خدمت کرتے رہیں گے اور پاکستان ترقی کی وہ منازل طے کرے گا جس کا وہ حق رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم پاکستان میں اندھیرے ختم کرنے اور روشنیاں بکھیرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لوڈ شیڈنگ بڑی حد تک کم ہوئی ہے، 2018ء میں لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیں گے،بجلی نہ ہونے کہ وجہ سے 2013ء میں جگہ جگہ مظاہرے ہو رہے تھے اور کارخانوں کے مزدور احتجاج کر رہے تھے کہ انہیں بجلی دستیاب نہیں، دہشت گردی عام تھی مگر اب حالات بہت بہتر ہیں، دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، ساڑھے تین سال میں بڑی تبدیلی آئی ہے، دنیا پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہی ہے، پاکستان سٹاک ایکسچینج کا شمار ایشیاء اور دنیا کی بہترین سٹاک مارکیٹوں میں ہو رہا ہے، پاکستان کی رواں سال شرح نمو 5.5 فیصد متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب ہر شہر صحت پروگرام میں شامل ہو گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے اعلان کیا کہ کالا شاہ کاکو سے بدوملہی کو موٹروے سے منسلک کیا جائے گا اور بدوملہی سے نارووال تک کے علاقہ کو بھی موٹروے سے ملایا جائے گا جو نارووال کے عوام کیلئے ایک تحفہ ہے۔ تقریب سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ، صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم نے مستحقین میں قومی صحت کارڈز بھی تقسیم کئے۔