جنوری کو کراچی کے عوام بتادیں گے وہ کہاں اور کس جھنڈے تلے کھڑے ہیں ،سید مصطفی کمال

ہمارے بچوں کو آج تعلیم ، صحت ،پانی جیسے مسائل کا سامنا ہے ، بڑے اعلانات سن لئے مگر حالات نہیں بدلے ،چیئرمین پی ایس پی یہ شہر 20 سال تک را کے ایجنٹوں کے ہاتھوں برباد ہوتا رہا ،اب کراچی کا کوئی پرسان حال نہیںمسائل بڑھتے جارہے ہیں ،میڈیا سے گفتگو

جمعرات 12 جنوری 2017 18:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے 29 جنوری کو تبت سینٹر کراچی میں جلسہ عام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روز کراچی کے عوام بتادیں گے کہ وہ کہاں اور کس جھنڈے تلے کھڑے ہیں ۔ ہمارے بچوں کو آج تعلیم ، صحت اور پانی جیسے مسائل کا سامنا ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کے مسائل حل ہوں ۔

ہم لوگوں کو ان کے حقوق دلوائیں گے ۔ بڑے بڑے اعلانات سن لیے لیکن حالات نہیں بدلے ۔جمعرات کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سید مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کا حال پاکستان کا مستقبل ہو گا ۔ شہر تباہ و برباد ہو رہا ہے اور مسائل بڑھتے جا رہے ہیں ۔ کراچی میں اگر کام کیا گیا ہوتا تو یہ حال نہ ہوتا ۔ لوگوں کا فیصلہ لینے کے بعد ہم حکمرانوں کا دروازہ کھٹکھائیں گے ۔

(جاری ہے)

میں آسمان سے تارے توڑ کر لانے کی بات نہیں کر رہا بلکہ صفائی ستھرائی اور پانی مانگ رہا ہوں ۔ 29 جنوری کو عوام سے فیصلہ لیں گے کہ وہ کس کے ساتھ ہیں ۔ نشتر پارک کے جلسے میں عوام کا فیصلہ لینے کے بعد حکمرانوں کے دروازے کھٹکھٹائیں گے ۔ یہ شہر 20 سال تک را کے ایجنٹوں کے ہاتھوں برباد ہوتا رہا ۔ اب شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ اب فیصلے کا وقت آ چکا ہے ۔

عوامی عدالت لگائیں گے ۔ عوام اپنے حقوق کے لیے گھروں سے نکلیں ۔ کراچی میں کوئی نئی یونیورسٹی یا کالج نہیں بن رہا ۔ را ایجنٹوں نے ہمارا مینڈیٹ گروی رکھا ہوا ہے ۔ اگر کراچی میں کام کیا جاتا تو آج کراچی کا یہ حال نہ ہوتا ۔ ہم نے جہاد گھروں میں سکون سے بیٹھنے کے لیے نہیں کیا بلکہ عوامی مسائل کے حل اور حقوق کے حصول کے لیے کیا ہے ۔ حیدر آباد کے لوگوں کی امیدوں پر پورا اتریں گے ۔ نشتر پارک کو اسی دن مسترد کر دیا تھا جب ہم 31 دنوں کی جماعت تھے ۔ میں حیدر آباد کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ جلسے میں شرکت کے لیے آئے ۔ نشتر پارک میں جگہ کم ہے ، اس لیے ہم نے تبت سینٹر کا انتخاب کیا ہے ۔