تھر میں پاکستان کا پہلا انٹرنیٹ ویلیج قائم کرنے کا اعلان

وائی فائی کے ذریعے مفت انٹرنیٹ دیا جائیگا، شمس الدین ورضوان تیوانہ کی پریس کانفرنس

جمعرات 12 جنوری 2017 14:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) تھر کے کوئلے سے کان کنی اور بجلی پیدا کرنے کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے والی سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی نے وطین ٹیلی کام کے اشتراک سے تھر کے علاقے میں پاکستان کا پہلا انٹرنیٹ ویلیج قائم کرنے کا اعلان کردیا ہے جہاں وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت مفت فراہم کی جائے گی۔

کمپنی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق تھر کے شہریوں کو جدید دنیا سے منسلک کرنے اور ڈیجیٹل سہولتوں کی راہ ہموار کرنے کے لیے اس منفرد سہولت کا اعلان تھر بلاک ٹو میں خصوصی پریس کانفرنس کے ذریعے کیا گیا جس سے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے سی ای او شمس الدین شیخ اور وطین ٹیلی کام کے سربراہ رضوان تیوانہ نے خطاب کیا۔شمس الدین شیخ نے کہا کہ پہلے مرحلے میں تھاریو ہالیپوٹو اور سنہری دارس نامی دیہات کو وائی فائی کے ذریعے انٹرنیٹ کی مفت سہولت فراہم کی جائے گی اور ان دیہات کے مکین 3 ایم بی اسپیڈ سے مستفید ہوسکیں گے، دوسرے مرحلے میں تھر کول بلاک ٹو میں واقع تمام اسکولوں میں مفت وائی فائی سہولت فراہم کی جائیگی تاکہ ہماری میزبان کمیونٹی کے بچے بھی شہروں کے بچوں کی طرح اکیسویں صدی کے ڈیجیٹل عہد میں داخل ہوسکیں۔

(جاری ہے)

شمس الدین شیخ نے بتایا کہ آگے چل کر تھر بلاک ٹو کے تمام علاقے کو مفت انٹرنیٹ سہولت دی جائیگی جس کے لیے ابتدائی کام شروع کردیا گیا ہے، انٹرنیٹ کی سہولت ایس ای سی ایم سی کی جانب سے مقامی آبادی کے لیے کی جانے والی سماجی خدمات کے علاوہ ہوگی، سماجی خدمات کے منصوبے پر عملدرآمد جاری ہے جس کے تحت مقامی آبادی کو معیاری تعلیم، جدید طبی سہولتوں اور پینے کے صاف پانی کی سہولت مہیا کی جائے گی اور 10ہزار کے قریب مقامی آبادی ان منصوبوں سے براہ راست مستفید ہوگی، اس کے علاوہ مقامی افراد کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے اسکالرشپس اور ٹرینی انجینئرزکے طور پر منصوبے سے وابستہ کیا جائے گا۔

وطین ٹیلی کام کے سربراہ رضوان تیوانہ نے کہا کہ تھر بلاک ٹو تک انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کرنے کے لیے خصوصی فائبر آپٹک کیبل بچھائی گئی ہے جو آسان کام نہیں تھا، ایس ای سی ایم سی کے ساتھ شراکت کو آگے بڑھاتے ہوئے تھر کول بلاک ٹو اور دیگر دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی ممکن بنانے کیلیے اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :