راحیل شریف کے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی سربراہی ،سعودی حکومت نہ رابطہ کیا اور نہ راحیل شریف نے، رابطہ کیا گیا تو حکومت غور کرے گی،خواجہ آصف

عوام اور پارلیمنٹ کو باقاعدہ آگاہ کیا جائیگا،معاملے کو میڈیا نے بے جا طول دیا کہا تھا میرے پاس خبر ابہام پر مبنی ہے تصدیق شدہ نہیں،نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 11 جنوری 2017 23:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد کی سربراہی کیلئے نہ تو سعودی حکومت نہ رابطہ کیا اور نہ ہی راحیل شریف نے این او سی کیلئے رابطہ کیا ،اگر رابطہ کیا گیا تو حکومت غور کرے گی اور عوام اور پارلیمنٹ کو باقاعدہ آگاہ کرے گی۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں نئے عہدے سے متعلق بات کو میڈیا نے بے جا طول دیا اس وقت میں نے کہا تھا کہ میرے پاس خبر ابہام پر مبنی ہے تصدیق شدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ7جنوری کو جنرل(ر) راحیل شریف عمرہ ادا کرکے وطن واپس آئیں گے،اسلامی فوجی اتحاد کیلئے نہ تو سعودی حکومت نے پاکستان سے کیا اور نہ ہی راحیل شریف نے کہا اگر راحیل شریف کو نئے عہدے کیلئے پیشکش ہوتی تو وہ سب سے پہلے اپنے ادارے کو آگاہ کریں گے،اگر راحیل شریف یا اسلامی فوجی اتحاد میں شمولیت سے متعلق کوئی باضابطہ رابطہ ہوتا ہے تو حکومت اس کے متعلق غور کرے گی اور اسلامی فوجی اتحاد میں شامل ہوئے یا نہ ہوئے کے متعلق عوام اور پارلیمنٹ کو باقاعدہ آگاہ کرے گی۔

۔۔(ولی)