مولانا محمد حنیف جالندھری کی علماء وفد کے ہمراہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے ملاقات

وفد نے وفاق المدارس العرابیہ کے سال 2017کی نئی پالیسی کے حوالے سے مشاورت کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا

بدھ 11 جنوری 2017 22:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء)وفاق المدارس العراببیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری کی جامعہ اشرف المدارس کے مہتمم حکیم محمد مظہر ، مولانا ابراھیم ،جامعہ فاروقی کے مولانا عبید اللہ خالد، شعبہ حفظ وفاق المدارس کے نگران اعلیٰ مولانا عمار خالد ، مولانا حماد سمیت دیگر علماء کرام کے وفد کے ہمراہ جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے ملاقات اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ایڈمنسٹریٹر مولانا غلام رسول ، نائب مہتمم مولانا نعمان نعیم ، مولانا سیف اللہ ربانی ودیگر علماء کرام بھی موجود تھے، وفد نے وفاق المدارس العرابیہ کے سال 2017کی نئی پالیسی کے حوالے سے مشاورت کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اس موقع پر رئیس جامعہ بنوریہ عالمیہ مفتی محمدنعیم نے ناظم اعلیٰ وفاق المدارس العرابیہ پاکستان قاری محمد حنیف جالندھری پر لگائے گئے الزامات سے بری ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ورلڈکونسل آف ریلیجز کے چیئرمین شب سے اکابر کے علماء سے مشاورت پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ وفا ق مدارس دینیہ کا عظیم پلیٹ فارم ہے اکابر علماء کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج وفاق المدارس تعلیمی بورڈ کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتاہے قاری صاحب کا الزامات سے بری ہونا ان کی مخلصی اور محنت کا نتیجہ ہے ،وفاق المدارس العرابیہ کا پلیٹ فارم ہمیں اکائیوں کی تقسیم سے بچا کر متحد کرتاہے اس کے نظام کو بہتر سے بہتر بنانا ہماری ذمہ داری ہے ، انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے بیرون ممالک سے آنے والے تبلیغی وفود کے ویزوں پر پابندی کیخلاف اہل مدارس باالخصوص اکابر علماء سے مشاورت کے بات ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے ، وفاقی حکومت آہستہ آہستہ حد سے گذرنے والے اقدامات کررہی ہے ، انہوںنے کہاکہ مدارس کا نہ پہلے سیاست سے کوئی تعلق تھا اور نہ ہی آج ہے ، تعلیم تعلیم اور قران مجید کی نشرواشاعت کافریضہ انجام دینا مدارس کاکام ہے ،اس موقع وفاق المدارس کے ناظم اعلیٰ مولانا حنیف محمد جالندھری نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ مجھ پر الزامات جھوٹے تھے ثابت ہوگیا ہے اکابر علماء نے پھر سے اعتماد کا اظہارکیا میں وفاق المدارس العرابیہ پاکستان کو ایک عظیم پلیٹ فارم سمجھتا ہوں جس کی ذمہ داری اکابر نے میرے نتوا ں کندھوں پر ڈال جس کو میں پوری کرنے کی ہرممکن کوششوں کرونگا، انہوںنے مزید کہاکہ وفاقی حکومت سے انشاء اللہ جلد بات کرکے غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کے مسائل حل کی کوشش کریں گے اور سندھ حکومت آئے روز مدارس کے حوالے سے پروپیگنڈٖہ کرتی ہے اگر اس کے پاس کسی مدرسے یا مدارس کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ثبوت تو وہ تنظیمات مدارس کے نمائندوں اور متعلقہ اداروں کو فراہم کریں بصورت دیگر پروپیگنڈہ بند کیاجائے، انہوںنے مزید کہاکہ تبلیغی جماعت کے غیر ملکی وفودکے ویزوںپر پابندی سمجھ سے بالا تر اور اسلام دشمنی کے مترادف ہے وفاق کو سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہیے اور وزارت داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کے حل پر توجہ دے اگر توجہ نہ دی گئی تو وفاق المدارس کے تحت تمام علماء سے مشاورت کے بعد تحریک چلائیں گے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جامعہ اشرف المدارس کے مہتمم خلیفہ مجاز شاہ حکیم محمد اختر رحمة اللہ تعالیٰ مولانا حکیم محمد مظہر نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ بلاشبہ قاری حنیف جالندھری کی وفاق المدارس کیلئے گراں قدر خدمات ہیں جن کا انکار کسی صورت نہیں کیاجاسکتاہے اور وفاق المدارس ہمارا اثاثہ ہے جو پودہ اکابر علماء نے لگایا تھا آج وہ قد آور درخت بن چکاہے اللہ تعالیٰ اس کو نظر بد سے بچائے ، انہوںنے کہاکہ تبلیغی جماعت کے وفود پر پابندی پر علماء کرام کو متحد ہوکر اقدامات کرنے ہوں گے علماء کرام جب تک متحد نہیں ہوتے حکومتیں یہ اقدامات کرتی رہیںگی ۔#