لاہور ہائیکورٹ کا ٓدریائے راوی کے پانی کی صفائی کیلئے بنائے گئے منصوبے پر فوری عمل درآمد کا حکم ، رپورٹ طلب

راوی کے پانی کی صفائی سب سے اہم معاملہ ہے ،منصوبے پر کاغذی کارروائی کی بجائے عملی اقدامات ہوتے نظر آنے چاہئیں‘ ریمارکس

بدھ 11 جنوری 2017 21:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے دریائے راوی کے پانی کی صفائی کے لئے بنائے گئے منصوبے پر فوری عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے منصوبے پر شروع کئے جانے والے کام کی عبوری رپورٹ طلب کر لی ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ راوی کے پانی کی صفائی سب سے اہم معاملہ ہے ،منصوبے پر کاغذی کارروائی کی بجائے عملی اقدامات ہوتے نظر آنے چاہئیں۔

گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ دریائے راوی میں لاہور کا گندا پانی فلٹر کئے بغیر بہایا جا رہا ہے اور دریا ایک گندے نالے کا منظر پیش کر رہا ہے ۔ دوران سماعت ریور راوی کمیشن کے سیکرٹری رافع عالم نے عدالت کو بتایا کہ صنعتی فضلے کو صفائی کے بغیر دریا میں بہایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے دریا کا پانی آلودہ ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

دریا کے آلودہ پانی کی صفائی کے لئے منصوبے پر کام شروع نہیں ہو سکا۔واسا کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ راوی کے پانی کی صفائی کے منصوبے کے لئے اشتہار جاری کر کے کنسلٹ فرموں کو کام سونپا جا رہا ہے۔انہوں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ منصوبے کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔جس پر عدالت نے ریماکس دئیے کہ راوی کے پانی کی صفائی سب سے اہم معاملہ ہے ،عدالت کو اس منصوبے پر کاغذی کارروائی کی بجائے عملی اقدامات ہوتے نظر آنے چاہئیں۔

عدالت نے دریائے راوی کے پانی کی صفائی کے لئے بنائے گئے منصوبے پر فوری عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے منصوبے پر شروع کئے جانے والے کام کی عبوری رپورٹ بیس جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت بیس جنوری تک ملتوی کر دی۔