وفاقی وزیر ریلوے سینیٹ میں وزارت ریلوے سے متعلق سوالات پر متعلقہ ارکان کی عدم موجودگی پر برہم

سینٹ کے رولز آف بزنس حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر بدلے گئے ، ہمیشہ حکومت اور سینٹ سیکرٹریٹ اجلاس کا ایجنڈا مل کر بناتے تھے مگر آج کل حکومت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، حکومتیں بدلتی رہتی ہیں ،آج اگر ہم حکومت میں تو کل دوسرے ہوسکتے ہیں، سعد رفیق کا سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال

بدھ 11 جنوری 2017 20:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سینیٹ میں وزارت ریلوے سے متعلق سوالات پر متعلقہ ارکان کی غیر موجودگی پر برہم ہوگئے،خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سینٹ کے رولز آف بزنس حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر بدلے گئے ، ہمیشہ حکومت اور سینٹ سیکرٹریٹ اجلاس کا ایجنڈا مل کر بناتے تھے مگر آج کل حکومت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، حکومتیں بدلتی رہتی ہیں ،آج اگر ہم حکومت میں ہیں تو ہوسکتا ہے کل اپوزیشن میں ہوں اور جو آج اپوزیشن میں ہیں کل حکومت میں ہوسکتے ہیں۔

وزارت ریلوے ان سوالا ت کیلئے محنت کرتی ہے، افسوس کہ جب یہ سوال ایوان میں پیش کئے گئے ہیں تو سوال پوچھنے والے ہی موجود نہیں، متعلقہ سینیٹر ایوان میں موجود نہیں تو ان کی جگہ کوئی اور سینیٹر سوال کر لے ،میں جواب کے لئے تیاری کر کے آیا ہوں اور میں جواب دینا چاہتا ہوں۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینیٹ اجلاس میں وزارت ریلوے سے متعلق سینیٹر طلحہ محمود کے سوالات انکی غیر موجودگی میں ملتوی کر دئے گئے جس پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق برہم ہوگئے اور کہا کہ وزارت ریلوے ان سوالا ت کیلئے محنت کرتی ہے مگر کتنے افسوس کی بات ہے کہ جب یہ سوال ایوان میں پیش کئے گئے ہیں تو سوال پوچھنے والے موجود ہی نہیں ، میں صرف وقفہ سوالات کے لئے لاہور سے اسلام آباد آیا ،انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ سینیٹر ایوان میں موجود نہیں تو ان کی جگہ کوئی اور سینیٹر سوال کر لے ،میں جواب کے لئے تیاری کر کے آیا ہوں اور میں جواب دینا چاہتا ہوں ۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سینٹ کے رولز آف بزنس بدلے گئے مگر اس کے لئے حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، حکومتیں بدلتی رہتی ہیں ،آج اگر ہم حکومت میں ہیں تو ہوسکتا ہے کل اپوزیشن میں ہوں اور جو آج اپوزیشن میں ہیں کل حکومت میں ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیشہ حکومت اور سینٹ سیکرٹریٹ اجلاس کا ایجنڈا مل کر بناتے تھے مگر آج کل حکومت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ، میں اپنا احتجاج ایوان میںریکارڈ کروانا چاہتا ہوں ۔ (رڈ)