ریلوے میں حادثات کی روک تھام کیلئے ڈرائیور،اسسٹنٹ اور پھاٹکوں پر تعینات عملے کا سال میں دو دفعہ منشیات سمیت میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے ،ریلوے کراسنگ پوائنٹس پر انڈر پاس بنانے کا فیصلہ کیا ہے،گذشتہ تین سالوں کے دوران دنیا بھر سے دولاکھ66ہزار 412پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا،سعودی عرب سے ایک لاکھ39ہزار49 اور متحدہ عرب امارات سے 18ہزار476پاکستانیوںکو ڈی پورٹ کیا گیا،گزشتہ 3سالوں کے دوران ریلوے میں 25خطرناک حادثے ہوئے جن میں 17حادثات ریلوے ملازمین کی غلطیوں ، 7 دہشتگردی کی وجہ سے ہوئے، ریلوے قوانین میں غلطی کے مرتکب ملازمین کے خلاف سزائیں بہت کم ہیں، ان کو بڑھانے کی ضرورت ہے ، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پی ٹی وی میں 983افراد کو عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا ، پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 1187افراد کو بھرتی کیا گیا ،وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات قابضین کے خاتمے کیلئے جامع سروے کیا جارہا ہے

وفاقی وز یر ریلوے سعد رفیق اوروزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان کے سینیٹ میں ارکان کے سوالوں کے جواب

بدھ 11 جنوری 2017 20:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2017ء) سینیٹ کو حکومت نے آگاہ کیا ہے کہ ریلوے میں حادثات کی روک تھام کیلئے ڈرائیور،اسٹنٹ ڈرائیور اور پھاٹکوں پر تعینات عملے کا سال میں دو دفعہ منشیات سمیت میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے،ریلوے کراسنگ پوائنٹس پر انڈر پاس بنانے کا فیصلہ کیا ہے،گذشتہ تین سالوں کے دوران دنیا بھر سے دولاکھ66ہزار 412پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا،سعودی عرب سے ایک لاکھ39ہزار49 اور متحدہ عرب امارات سے 18ہزار476پاکستانیوںکو ڈی پورٹ کیا گیا،گزشتہ 3سالوں کے دوران ریلوے میں 25خطرناک حادثے ہوئے جن میں 17حادثات ریلوے ملازمین کی غلطیوں جبکہ 7 دہشتگردی کی وجہ سے ہوئے، ریلوے قوانین میں غلطی کے مرتکب ملازمین کے خلاف سزائیں بہت کم ہیں،جن کو بڑھانے کی ضرورت ہے ، گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پی ٹی وی میں 983افراد کو کنٹریکٹ اور عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا جبکہ پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 1187افراد کو بھرتی کیا گیا ،وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات قابضین کے خاتمے کیلئے جامع سروے کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینیٹ اجلاس میں ارکان کے سوالوں کے جواب وفاقی وز یر ریلوے خواجہ سعد رفیق،وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے دیئے۔سینیٹر احمد حسن کے جواب میں وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت میں تجاوزات کے خاتمے اور سی ڈی اے کی زمینوں پر قبضے کرنے والے کے حوالے سے جامع سروے کیا جارہا ہے،قائداعظم یونیورسٹی کی زمین پر قبضے پر سی ڈی اے سروے کر رہا ہے،قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی،الحمد اللہ موجودہ حکومت دورے اقتدار میں کسی بھی قسم کے تجاوزات میں حکومتی سرپرستی ثابت نہیں ہوسکی۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نادرا میں کالی بھیڑوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے،ادارے کو کالی بھیڑوں سے پاک کیاجارہا ہے۔سینیٹر چوہدری تنویرخان کے سوال کے جواب میں وزیرمملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہاکہ گذشتہ تین سالوں کے دوران دنیا بھر سے دولاکھ66ہزار 412پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا،جن میں سب سے زیادہ سعودی عرب سے ایک لاکھ39ہزار49پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کیا گیا جبکہ دوسرے نمبر پر متحدہ عرب امارات سے 18ہزار476پاکستانیوںکو ڈی پورٹ کیا گیا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ گذشتہ دوسالوں میں یورپی یونین کی جانب سے ڈی پورٹ کیے گئی37افراد کو واپس بھیجا گیا۔سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ مئی2013سے 31دسمبر2016تک مجموعی طور پر ریلوے میں 25خطرناک حادثے ہوئے جن میں 17حادثات ریلوے ملازمین کی غلطیوں کی وجہ سے جبکہ سات حادثات دہشتگردی کی وجہ سے ہوئے،ملازمین کی غلطیوںکی بناء پر ہونے والے حادثات میں 94افراد جاں بحق جبکہ413افراد زخمی ہوئے۔

خواجہ سعدرفیق نے کہاکہ گذشتہ تین سالوں میں وزارت ریلوے کے ملازمین نے ادارے کی بہتری کیلئے انتھک محنت کی مگر کچھ لوگوں کی وجہ سے ملازمین کی محنت پر پانی پھیرا جارہا ہے اور ان کو ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کے ضیاع کا کوئی نعمل البدل نہیں،جن ملازمین کی وجہ سے حادثات رونما ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے،ریلوے قوانین میں غلطی کے مرتکب ملازمین کے خلاف سزائیں بہت کم ہیں،جن کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان ریلوے آج بھی گورے کے بنائے ہوئے ایس او پیز پر چل رہا ہے مگر جہاں جہاں ہم نے ضرورت سمجھی ان کو تبدیل کیا۔انہوں نے کہاکہ 2013میں ریلوے کے سگنلز کیروسین آئل سے چلتے تھے جن کو ایل ای ڈیز میں تبدیل کردیا گیا ہے،ریلوے حادثات کی روک تھام کیلئے ریلوے لیول کراسنگ تعمیر کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ریلوے میں حادثات کی روک تھام کیلئے ڈرائیور،اسٹنٹ ڈرائیور اور ریلوے لائنوں پر موجود پھاٹکوں پر تعینات عملے کا سال میں دو دفعہ منشیات سمیت میڈیکل ٹیسٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ریلوے کراسنگ پوائنٹس پر ٹول پلازہ کی طرز پر انڈر پاس بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے ملکی و غیر ملکی کمپنیوں سے ٹینڈر طلب کیے جائیں گے تاکہ غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کرکے انڈر پاس تعمیر کریں اور پانچ سے چھ سال ٹول ٹیکس وصول کریں۔سینیٹر ڈاکٹرجہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں وزارت اطلاعات ونشریات کی جانب سے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پی ٹی وی میں 983افراد کو کنٹریکٹ اور عارضی بنیادوں پر بھرتی کیا گیا جبکہ پاکستان براڈ کاسٹنگ کارپوریشن میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 1187افراد کو بھرتی کیا گیا ۔ …(خ م+رڈ)