جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی کے اجراء یا کلیئرنس سے متعلق وزارت دفاع کو ابھی تک کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی‘ اگر کوئی درخواست آئی تو قانون اور رولز کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا سینیٹ میں بیان

بدھ 11 جنوری 2017 17:02

جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی کے اجراء ..
اسلام آباد ۔11جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2017ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی کے اجراء یا کلیئرنس سے متعلق وزارت دفاع کو ابھی تک کوئی باضابطہ درخواست موصول نہیں ہوئی‘ اگر کوئی درخواست آئی تو قانون اور رولز کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔

بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران اس معاملے پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ فوجی افسران کی دوبارہ ملازمت سے متعلق وزارت دفاع کے رولز موجود ہیں اور اندرون ملک ملازمت کے لئے اس سلسلے میں وزارت دفاع سے این او سی کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بیرون ملک ملازمت کا ان رولز میں ذکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی حکومت کی دعوت پر عمرہ کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے تھے جہاں سے وہ واپس آگئے ہیں۔

(جاری ہے)

عمرہ کی ادائیگی کے حوالے سے انہوں نے مطلع کیا تھا, جنرل (ر) راحیل شریف نے واپس آکر بھی جی ایچ کیو یا وزارت دفاع کو کسی قسم کی پیشکش کے حوالے سے مطلع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ این او سی کے لئے اگر کسی قسم کی درخواست موصول ہوئی تو ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ کے استفسار پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ چونکہ جنرل (ر) راحیل شریف کی طرف سے بیرون ملک ملازمت کے لئے این او سی سے متعلق کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی اس لئے اس معاملے پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔