بد عنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، نیب نے زیرو ٹالرنس پالیسی اختارکرتے ہوئے ملک سے کرپشن کے خاتمہ کا عزم کررکھا ہے
چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا پاک سیکرٹریٹ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب
بدھ 11 جنوری 2017 15:23
(جاری ہے)
انہوںنے کہا نوجوان اپنے گھروں ، گلیوں اور علاقوں میں نیب کا انسداد بد عنوانی کاپیغام انتہائی مؤثر طور پر پہنچا سکتے ہیں اور کرپشن کے خلاف صف اول کا محاذ ثابت ہوسکتے ہیں، نوجوان ہمارے مستقبل کے رہنما ہیں، وہ آج جو کچھ کریں گے معاشرے میں اس کی عکاسی ہوگی ۔
انہوںنے کہاکہ اگر ہم مل کر بد عنوانی سے پاک معاشرہ قائم کرنے کے لئے جدوجہد کریں تو ایک مضبوط پاکستان کے لئے ہمارا خواب دور نہیں ۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب کا ادارہ بد عنوانی کے خاتمے اور بد عنوان عناصرسے لوٹی گئی رقم وصولی کے لئے قائم کیاگیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب کو گزشتہ 16سال کے دوران مختلف افراد نجی اور سرکاری اداروں سے متعلق 326694 شکایات موصول ہوئیں۔ اس عرصے کے دوران نیب نے 10992شکایات تصدیق کی ، 7303انکوائریز، 3648 انویسٹی گیشنز کیں ۔ متعلقہ احتساب عدالتوں میں 2667کرپشن ریفرنسز دائر کئے۔ سزا کا مجموعی تناسب تقریباً76فیصد رہا۔ انہوںنے کہاکہ نیب کی بڑی توجہ فراڈ، مالیاتی کمپنیوں کی طرف سے لوگوں کو دھوکہ دیئے جانے ، بینک فراڈ ، بینک قرضوں کے دانستہ طورپر نادہندہ ہونے ، اختیارات کے غلط استعمال اور سرکاری ملازمین کی جانب سے ریاستی فنڈز میں خرد برد سے متعلق کیسز پر ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب نے اپنے آغاز کے بعد سے بد عنوانی کے ذریعے لوٹی گئی 285ارب روپے کی رقم وصول کی جو بڑی کامیابی ہے جسے قومی خزانے میں جمع کرادیاگیاہے ۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نوجوانوں کو بد عنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کے لئے قومی احتساب بیورو نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے تعاون سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ملک کی یونیورسٹیوں ، کالجوں اور سکولوں میں نیب اور اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی مدد سے 42ہزار سے زائد کردار ساز سوسائٹیاں قائم کی گئیں۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان اس جنگ میں صف اول کا کردار ادا کررہے ہیں۔نیب نے اپنے افسران اور اہلکاروں کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لئے گریڈنگ سسٹم قائم کیا ہے جس کے تحت ہر سال نیب کے علاقائی بیوروز کا جائزہ لیاجاتاہے ۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب نے راولپنڈی اسلام آباد میں اپنی پہلی فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی جو ڈیجیٹل فورینزک سہولیات ، سوال نامہ پرمبنی دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجرئیے سے لیس ہے ۔ نیب نے ستمبر 2016ء میں انسداد بد عنوانی سے متعلق سارک ممالک میں ایک سیمینار کا انعقاد کیاجس میں نیب اپنی کارکردگی کی بناء پر سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین بنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نیب سارک ممالک کے لئے ایک رول ماڈل ہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان پہلا ملک ہے جس کا سی پی آئی انڈیکس 126سے کم ہو کر 117ہو گیا ہے جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوںنے کہاکہ2016ء کے دوران نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے جامع آگاہی مہم شروع کی جو مؤثر طور پر 2017ء میں بھی جاری رہے گی۔مزید اہم خبریں
-
سعودی عرب جلد پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا ، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی کا کردار قابل ستائش ہے، احسن اقبال
-
نئی حکومت کے پہلے ماہ میں ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25فیصد کا بڑا اضافہ
-
ایرانی صدر کی لاہور آمد کے پیش نظر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات
-
میری تو خواہش تھی یہاں پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتا ،کچھ وجوہات کی بناء پر ایسا ممکن نہیں ہو سکا‘ ابراہیم رئیسی
-
وزیر قانون اور اٹارنی جنرل سے پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکرٹری کی ملاقات، قانون سازی سے متعلق گفتگو
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے مربوط کوششوں کے ساتھ موثر حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی ،چیئرمین سینیٹ
-
پتا افراد کا معاملہ آسان نہیں، اسکی بہت سی جہتیں، سیاسی حل نکالنا ہے، وزیرقانون
-
ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی، ملک میں کوئی جمہوریت نہیں، عمران خان
-
نیا آئی ایم ایف بیل آؤٹ جولائی تک متوقع، پاکستانی و زیر خزانہ
-
کسی سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے‘ مذاکرات کا کوئی پیغام آیا تو سب کو آگاہ کریں گے.بیرسٹر گوہر
-
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسما عیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی
-
امریکی یونیورسٹیوں کی انتظامیہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے درمیان تناﺅ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.