وزیر اعلی سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کرنے کی ہدایت کردی

کے سی آر منصوبے کیلئے 360 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے۔پروجیکٹ کی طوالت43 کلو میٹر سے زائد ہے جبکہ اسکے 67 ایکڑ رقبے پر تجاوزات ہیں، ڈی ایس ریلوے کی بریفنگ سی پیک میں کراچی سرکلر ریلوے شامل ہوچکا ہے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی نے 3 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے کی فزیببلٹی مانگی ہے،وزیراعلی سندھ

بدھ 11 جنوری 2017 14:35

وزیر اعلی سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے تجاوزات ہٹانے کا کام شروع ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ایک ہفتے بعد تجاوزات ہٹانے کا کام شروع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔وزیر اعلی سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی فزیبلٹی کیلئے 4 کروڑ 50 لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے کمشنر سے ایک ہفتے میں تجاوزات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی اور67 ایکڑ رقبے پر قائم تجاوزات کے خاتمے کیلئے ایک ہفتے بعدآپریشن شروع کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں۔

بدھ کووزیراعلی سندھ کی زیر صدارت کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سے متعلق اجلاس ہوا ۔اس موقع پر ڈی ایس ریلوے نے سرکلر ریلوے کی زمین پر قبضے کی رپورٹ وزیراعلی کو پیش کی۔اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ تجاوزات کو ہر حال میں ہٹانا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کمشنر کو تمام ڈپٹی کمشنرز سے میٹنگ کرنے اورڈی سیز کے ساتھ تجاوزات کا معائنہ کرنے کی ہدایت بھی جاری کیں۔

اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹیشن بھی موجود تھے۔انہوں نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کے سی آر منصوبے کیلئے 360 ایکڑ زمین کی ضرورت ہے۔پروجیکٹ کی طوالت43 کلو میٹر سے زائد ہے جبکہ اسکے 67 ایکڑ رقبے پر تجاوزات ہیں۔تجاوزات ہٹانے کیلئے 5 ہزار 653 گھر گرانے پڑیں گے۔ڈی ایس ریلوے نثار میمن نے بتایا کہ وزیر مینشن کے قریب 29 ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہے۔

وزیر مینشن سے بلدیہ تک اورنگ نالے کے پاس دو ایکڑ ، اورنگ نالے سے ناظم آباد ڈیڑھ ایکڑ ، ناظم آباد سے لیاقت آباد تک ڈھائی ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ ہے جبکہ لیاقت آباد سے گیلانی اسٹیشن تک سوا تین ایکڑ زمین پر تجاوزات ہیں۔گیلانی اسٹیشن سے اردو یونیورسٹی تک دو ایکڑ،اردو یونیورسٹی سے کراچی یونیورسٹی تک سوا چار ایکڑ ،یونیورسٹی سے ڈیپو ہل تک ایک ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔

منصوبے کا تخمینہ 2 ارب 60 کروڑ ڈالر سے زائد ہے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے تجاوزات سے متعلق کمشنر سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایک ہفتے بعد تجاوزات کیخلاف آپریشن شروع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سی پیک میں کراچی سرکلر ریلوے شامل ہوچکا ہے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی نے 3 ماہ میں کراچی سرکلر ریلوے کی فزیببلٹی مانگی ہے۔وزیراعلی سندھ نے کے سی آر کی فزیبلٹی کیلئے 4 کروڑ 50 لاکھ روپے کی منظوری دیتے ہوئے آئندہ ہفتے منصوبے کی پیشرفت کے حوالے سے اجلاس طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :