وفاقی حکومت کی طرف سے کھاد پر سبسڈی ختم کرنے کا فوری طور پر اثر کسان پر نہیں پڑے گا‘وزیر زراعت پنجاب

پنجاب بھر میں کھاد کا بڑا سٹاک موجود ہے اورپہلے سے موجود سٹاک پر کھاد ڈیلرز رعایتی نرخوں پر کھاد دینے کے پابند ہیں

بدھ 11 جنوری 2017 14:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) وزیر زراعت پنجاب نعیم اختر خان بھابھہنے کھادوں پر سبسڈی کے خاتمے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے محکمانہ افسران کی ہنگامی میٹنگ منعقد کی جس میں وزیر زراعت کو بتایا گیا کہ کھادوں کی دستیابی ، قیمتیں اور پنجاب کی طرف بروقت ادائیگی اور مربوط مانیٹرنگ نظام کی وجہ سے صورتحال تسلی بخش ہے اس لیے وفاقی حکومت کی طرف سے کھاد پر سبسڈی ختم کرنے کا فوری طور پر اثر کسان پر نہیں پڑے گا۔

وزیر زراعت کو بریفنگ کے دوران یہ بھی بتایا گیا کہ یوریا اور ڈی اے پی کا ایسا بڑا ذخیرہ موجود ہے جس پر سبسڈی ادا کی گئی ہے اورسٹاک کھاد کی ہر بوری پر سبسڈائزڈ قیمت درج ہے لہٰذا کھاد ڈیلرز یہ کھاد سبسڈی کے تحت ہی فروخت کرنے کے پابند ہیں ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر زراعت پنجاب نعیم اختر خان بھابھہ نے کہا کہ محکمہ زراعت کے افسران سبسڈائزڈ (رعایتی )نرخوں پر کھاد کی فراہمی کو یقینی بنائیںاورمیں بھی پنجاب بھر میں کھاد کی رعایتی نرخوں پر فراہمی کی نگرانی کروں گا ۔

وزیر زراعت نعیم اختر خان بھابھہنے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر اس سبسڈی کوجلد دوبارہ بحال کرانے کی کوشش کی جائے گی لیکن اس دوران منافع خوروں کو کھادوں کی قیمتوں میں بے جا اضافہ کا کوئی موقع نہیں دیا جائے گا اور جو ڈیلر اس حوالے سے پنجاب حکومت کی ہدایت پر نہیں چلے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :