پاکستان آبی وسائل پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے سے دو چار ملکوں میں شامل ہے، اس گلوبل چیلنج سے نمٹنے کیلئے عالمی کوششوں میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں ،پانی سے متعلق تھنک ٹینک زیلی کمیٹی کا قیام اہم اقدام ہے،وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اپنی زیلی تنظیموں کے زریعے خوشحال اور ترقی پسند پاکستان کیلئے کوشاں ہے

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین کا پاکستان انجینئرنگ کونسل میں مشاورتی ورکشاپ سے خطاب

بدھ 11 جنوری 2017 14:13

پاکستان آبی وسائل پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے ..
کٹاس راج ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2017ء) وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان آبی وسائل پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ خطرے سے دو چار ملکوں میں شامل ہے۔پاکستان اس گلوبل چیلنج سے نمٹنے کیلئے عالمی کوششوں میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔پانی سے متعلق تھنک ٹینک زیلی کمیٹی کا قیام پاکستان انجینئرنگ کونسل کا اہم اقدام ہے۔

وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اپنی زیلی تنظیموں کے زریعے خوشحال اور ترقی پسند پاکستان وژن کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو پاکستان انجینئرنگ کونسل(پی ای سی) میں پاکستان میں آبی وسائل پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے متعلق ایک روزہ مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

رانا تنویر حسین نے پی ای سی کی کوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کو نسل قومی ضروریات کے مطابق نہ صرف انجینئرنگ کے پیشے کو فروغ دینے میں پیش پیش ہے بلکہ ملک میں آبی وسائل کی کمی کے سب سے اہم مسلے کو بھی اجاگر کیلئے کوششیں کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات بالخصوص اس کے آبی وسائل سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ملکوں میں شامل ہے۔انہوں نے پانی سے متعلق تھنک ٹینک زیلی کمیٹی کے قیام کو پی ای سی کا اہم اقدام قرار دیا اور کہا کہ اس سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور آبی وسائل کی کمی کے حوالے ملکی سطح پر کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ تھنک ٹینک کمیٹی کو تنہا نہیں بلکہ دیگر سٹیک ہولڈرز اور انجینئرنگ ڈسپلن کے پیشہ ورانہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے۔

وفاقی وزیر نے اس توقع کا اظہار کیا کہ اس اہم مشاورت ورکشاپ سے ملکی آبی وسائل پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے راستہ ہموار ہو گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل،صوبائی حکومتوں اور اریگیشن محکموں کے اشتراک سے پانی سے متعلق پالیسیوں پر عملدرآمد کیلئے میکنزم طے کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :