ڈائو یونیورسٹی میںخطرناک بیماریوں کی روک تھام اور تحقیق کیلئے جدید تحقیقی مرکز بنایا جائیگا، پروفیسر مسعود حمید

چکن گونیا بھی ڈینگی اور زیکا کی طرح کا وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے انسانی جسم کو متاثر کرتا ہے، بانی وائس چانسلر ڈائو یونیورسٹی

منگل 10 جنوری 2017 22:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2017ء) چکن گونیا بھی ڈینگی اور زیکا کی طرح کا ایک وائرس ہے جو مچھر کے کاٹنے سے انسانی جسم کو متاثر کرتا ہے۔ ابھی تک اس کی کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی لیکن ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کیا جائے تو مریض جلد صحت یاب ہوسکتا ہے۔ ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں چکن گونیا ،ڈینگی مچھر اور دیگر حامل حشرات کے ذریعے پھیلنے والی خطرناک بیماریوں کے روک تھام اور تحقیق کیلئے ڈائو کے ماہرین کے ذریعے ایک جدید تحقیقی مرکز بنایا جائے گا، یہ بات ڈائو یونیورسٹی کے بانی وائس چانسلر پروفیسر مسعود حمید خان نے چکن گونیا وائرس کے موضوع پر آگاہی لیکچر دیااس میں لیبارٹری اور ہسپتال سے بننے والے خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے موضوع پر طبی عملے کی تربیت کیلئے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

یہ آگاہی لیکچر اور ورکشاپ ڈائو ڈائیگنو سٹک ریفرنس اینڈ ریسرچ لیبارٹری نے امریکی ادارے ہیلتھ سکیورٹی پارٹنرز (ایچ ایس پی) کے باہمی اشترک سے اوجھاکیمپس میںمنعقد کی۔ اس موقع پر پروفیسر مسعود حمید خان نے اس امر پر زور دیا کہ ہمارے لیبارٹری ماہرین، محقیقین اور سائنسدان ہمارا سرمایا ہیں اور ان ہی کے ذریعے ہم صحت کے مختلف مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔

ہمارے نوجوان سائنسدانوں میں بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں بس انکو پلیٹ فارم مہیا کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ کے فارغ ا لتحصیل اور ڈائو لیبارٹری کے ایڈیشنل ڈائریکٹر و ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے چکن گونیا پر آگاہی لیکچر دیا اور اس بیماری کی علامات و جوہات، علاج و تدارک پر معلومات فراہم کی اور مچھروں سے بچائو اور صفائی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ علاوہ ازین ورکشاپ کے دوران لیبارٹری عملے کو لیبارٹری اور ہسپتال سے بننے والے خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کی تربیت دی گئی۔ اس موقع پر پروفیسر محمد مسرور،پروفیسر رعنا قمر، پروفیسر شاہین شرافت نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ #

متعلقہ عنوان :