رواں سال کی پہلی ششماہی میں تجارتی خسارہ22فیصد بڑھنا تشویشناک ہے ‘خادم حسین

ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے خصوصی کوششوں کا آغاز کیا جائے‘ سینئر نائب صدر فیروز پور بور ڈلاہور

منگل 10 جنوری 2017 14:02

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2017ء) ممتازتاجر رہنما وفیروز پور بورڈ لاہور کے سینئر نائب صدر خادم حسین نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی سے دسمبر) کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارے میں22فیصد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو اشیاء کی بیرونی تجارت میں14ارب49کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے تجارتی خسارے کا حجم11ارب 85کروڑ ڈالر تھا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ لاہور کے تاجروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ ملکی برآمدا ت بڑھانے اور تجارتی خسارے میں کمی کیلئے خصوصی کوششوں کے آغاز کی ضرورت ہے تاکہ برآمدات میں اضافہ اورملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے دسمبر کے دوران پاکستان سی9ارب91کروڑ 20لاکھ ڈالر کی اشیاء بیرون ملک برآمد کی گئی جو گزشتہ سال سی3.8فیصد کم ہیں جبکہ اسی دوران پٹرولیم مصنوعات اور دوسری اشیاء کی درآمد پر24کروڑ20لاکھ ڈالر خرچ ہوئے جو پہلے سی10فیصد زیادہ ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ پاکستانی ادارہ شماریات کے مطابق دسمبر کے دوران پاکستانی برآمدات میں گزشتہ سال دسمبر کے مقابلے میں 3فیصد کمی ریکار ڈ کی گئی لیکن درآمدات 17.6فیصد بڑھ گئیں ۔انہوںنے کہا کہ پاکستانی برآمدات میں کمی کی ایک وجہ بجلی و گیس کی قیمتوں میں بڑھتا ہوا اضافہ ہے جس کے باعث اشیاء کی پیداواری لاگت بڑھ گئی اور مہنگی اشیاء کے باعث پاکستانی برآمدات تنزلی کا شکار ہیں اس لیے صنعتی مقاصد کیلئے بجلی و گیس کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :