تھر میں 2250بچوں کے واقعہ قتل کے ذمہ دار تختہ دار پر لٹکائے جائیں،پاسبان

پیر 9 جنوری 2017 22:27

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) پاسبان پاکستان کے سینئر رہنما رفیق احمد خاصخیلی نے تھر میں طبی سہولتوں کے فقدان کے باعث گزشتہ 4سالوں میں 2250معصوم بچوں کی ہلاکت کو افسوسناک واقعہ قتل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تھر میں معصوم بچوں کی ہلاکت معمول کے واقعات نہیں، بلکہ خوفناک واقعات ہیں ،اس کے ذمہ داروں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ طبی سہولتوں کے فقدان کے باعث ہلاک ہونے والے بچے مستقل کے معمار بن سکتے تھے۔

صحرائے تھر کے مظلوم ما?ں کی بددعائیں حکمرانوں کی حکمرانی لے ڈوبیں گی۔ تھر میں طبی سہولیات کے فقدان ، ہسپتالوں ، ڈاکٹرز ، عملہ اور ادویات کی کمی پر مزید چشم پوشی اختیار کرنا ناقابل برداشت ہے۔

(جاری ہے)

صحت کے مراکز کے قیام کے لئے 4کروڑ روپے کسے دیئے گئے اور کہاں خرچ ہوئے تحقیقات کی جائے۔غریب ما?ں کے لخت جگروں کے قاتل معافی کے مستحق نہیں۔ پاسبان ملک بھر کی تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں اور سماجی تنظیموں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ تھر کی صورتحال کی بہتری کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

میڈیا تھر کے معاملے پر ڈاکومنٹری رپورٹ نشر کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی نے پورے سندھ کو وبائی امراض میں لپیٹ کررکھ دیا ہے۔ سندھ سمیت کراچی کے ہسپتال بھی وبائی امراض کا شکار مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔حکومت سندھ کے پاس جلسوں اور ریلیوں کے لئے بجٹ موجود ہے مگر صحت و صفائی کے فقدان اور اسپرے مہم کے لئے بجٹ موجود نہیں۔

متعلقہ عنوان :