لداخ کی میڈیکل طالبہ کیساتھ جموں کالج میں زیادتی،حریت (گیلانی)برہم

خاتون وزیر اعلیٰ کا کہنا کہ یہاں خواتین محفوظ ہیں،ایک سراب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں حق وانصاف کی آواز بلند کرنے والوں کو سرکار کی ’’چابک دست اور فعال‘‘ پولیس قبروں سے بھی ڈھونڈ نکال کر زندانوں میں ڈال دیتی ہے، مگر اخلاق سوزجرائم میں ملوث افراد کو کھلی چھوٹ دی جاتی ہے، حریت کا ردعمل

پیر 9 جنوری 2017 17:43

سرینگر، جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) حریت کانفرنس (گیلانی)نے جموں کے میڈیکل کالج میں زیرِ تعلیم لداخ کی ایک طالبہ کے ساتھ ہوئی زیادتی کی پٴْرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کی خاتون وزیر اعلیٰ کا یہ کہنا کہ ’’یہاں پر خواتین محفوظ ہیں‘‘ ایک سراب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے جو خواتین کو اسکوٹی موٹر سائیکل دینے کے ڈراموں کے ذریعے عام لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی سازشیں کرتی رہتی ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہہ روز ایک بیان میںحریت نے کہا کہ دوردراز سے آئی ہوئی ان معصوم طالبات کو جنسی تشدد کا نشانہ بناکر درندگی اور شیطانیت کا کھلا مظاہرہ کیا جاتا ہے اور حکومت اور انتظامیہ گونگے بہروں کی طرح خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ حریت نے کہا کہ حق وانصاف کی آواز بلند کرنے والوں کو سرکار کی ’’چابک دست اور فعال‘‘ پولیس قبروں سے بھی ڈھونڈ نکال کر زندانوں میں ڈال دیتی ہے، جبکہ ایسے اخلاق سوز اور حیا سوز جرائم میں ملوث افراد کو کھلی چھوٹ دی جاتی ہے کہ وہ ایسی گھنائونی حرکتوں سے معاشرے کو غلیظ کریں۔

متعلقہ عنوان :