صدر پاکستان کا آزادکشمیر کا دوبارہ دورہ کشمیر سے خصوصی لگاؤ کا عکاس ہے، ڈپٹی سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی

کشمیری قوم کے حوصلے بہت بلند ہوگئے ، مقبوضہ وادی میں بھی انتہائی مثبت پیغام جائے گا،سردار فاروق احمد طاہر کا بیان

پیر 9 جنوری 2017 16:19

ْمظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2017ء) ڈپٹی سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی سردار فاروق احمد طاہرنے صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ممنون حسین کے متوقع دورہ مظفرآباد کو خوش آئند قرارد یتے ہوئے کہا ہے کہ قبل ازیں اکتوبر2016ء میں انھوں نے تین دورہ روزہ کیا ، قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلا س سے بھی خطاب کیا جس میں انہوں مس،ْلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کی طرف سے سفارتی ، اخلاقی اور سیاسی کاوشوں کو ہمہ وقت اولین ترجیح قرار دینے کا اعادہ کیا۔

گزشتہ روز ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ صدر پاکستان نے کہا تھاکہ تمام ممالک بھارت پر ہر طرح سے زور ڈالیں کہ وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے ۔ا س کے علاوہ انھوں نے مشترکہ اجلاس میں امت مسلمہ پر بھی زور دیا تھاکہ وہ باہمی مسائل کو پس پشت ڈال کر یکجہتی کا مظاہر ہ کریں ۔

(جاری ہے)

اوروہ بھی مس،ْلہ کشمیر کے حل کے لیے یکجان ہو کر کاوشیں کریں۔

سردار فاروق احمد طاہر مزید کہا ہے کہ قلیل عرصہ میں صدر پاکستان کی طرف سے آزادکشمیر کا دوبارہ دورہ ان کی جانب سے کشمیر سے خصوصی لگاؤ کا عکاس ہے جس سے پوری کشمیر قوم کے حوصلے بہت بلند ہوگئے ہیں۔ اور اس سے مقبوضہ وادی میں بھی انتہائی مثبت پیغام جائے گا۔ کہ ہمارے کشمیر ی بھائی جوکہ بھارتی ظلم وستم کا شکار ہیں اور ہر طرح کی قربانیاں پاکستان سے اپنے مستقبل کے اتحاد کے لیے دیے جارہے ہیں اور دل میں یہ تمنا رکھے ہوئے ہیں کہ جلد ان کی یہ قربانیاں رنگ لائیں گی اور وہ پاکستان کا حصہ بن کر آزادی کی زندگی گزاریں گے ۔

اس دورہ سے ان کے حوصلے بھی بلند ہوں گے۔ سردار فاروق احمد طاہر ڈپٹی سپیکر نے کہا ہے کہ انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب کشمیری بھارت کو مجبور کردیں گے کہ وہ خود اقوام متحدہ کو التجاکر ے گا کہ کشمیریوں کو ان کی منشاء کے مطابق رائے شماری کااہتمام کیا جائے ۔ کیونکہ جبر سے ان کو مزیدغلام رکھنا اب بھارت کے لیے ممکن نہیں رہا۔